پیر‬‮ ، 17 جون‬‮ 2024 

روس اورامریکہ میں ٹھن گئی،قونصل خانہ بند کرنے کا حکم،پابندیاں عائد کردیں

datetime 1  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (آن لائن)امریکہ نے روس کی جانب امریکی سفارتی عملے کو ملک سے نکل جانے کے حکم کے جواب میں اسے سان فرانسیسکو میں اپنا قونصل خانے اور دیگر دو رہائشی عمارتوں کو بند کرنے کا حکم دیا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ قونصل خانے کو بند کرنے کے اقدامات روس کی جانب سے گذشتہ ماہ ملک سے امریکی سفارتی مشنز کے عملے کے 755 ارکان کو نکل جانے کے حکم کے جواب میں کیے ہیں۔

محکمہ خارجہ کے اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ روس کا قونصل خانہ اور دو تجارتی مشن بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے لیکن روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم نہیں دیا گیا۔اہلکار کے مطابق ان عمارتوں کی ملکیت روس کے پاس رہے گی لیکن انھیں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ سان فرانسیسکو میں قونصل خانے کے علاوہ واشنگٹن اور نیویارک میں زیر استعمال عمارتوں کو سنیچر تک ہر حالت میں بند کر دینا ہو گا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ روس کے صدر ولادی میر پوتن نے اعلان کیا تھا کہ ماسکو پر نئی امریکی پابندیوں کے بعد ملک میں امریکی سفارتی مشنز کے عملے کے 755 ارکان کو لازمی ملک چھوڑنا ہو گا۔روسی صدر کے اعلان کے مطابق امریکی عملے کو یکم ستمبر تک لازمی ملک سے نکلنا ہو گا یہ موجودہ تاریخ میں کسی ملک سے ایک وقت میں سفارت کاروں کی یہ سب سے بڑی بے دخلی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کو خراب کرنے کا الزام روس پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ برابری کی بنیاد پر کیا گیا لیکن پھر بھی امریکہ دونوں ملکوں کے مابین اس حالیہ تلخی کو ختم کرنا چاہتا ہے۔محکمہ خارجہ کے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘اگرچہ سفارت خانوں اور قونصل خانوں کی تعداد میں ابھی بھی فرق ہے لیکن پھر بھی ہم نے اپنے تعلقات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لیے امریکہ میں روس کے چند سفارت خانے کھلے رکھنے کی اجازت دی ہے۔’

بیان کے مطابق ‘روس کی جانب مساوات کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکہ امید کرتا ہے کہ ہم دونوں مزید انتقامی اقدامات سے گریز کریں گے اور ہمارے صدور نے دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تعلقات بہتر کرنے اور تعاون بڑھانے کے لیے جو اہداف طے کیے ہیں ان کی جانب بڑھیں گے۔’روس کے وزیر خارجہ سرگئے لاروف نے امریکی سیکریٹری خارجہ ریکس ٹیلرسن سے ٹیلیفون پر گفتگو میں ‘دوطرفہ تعلقات میں کشیدگی بڑھنے پر افسوس’ کا اظہار کیا ہے۔

ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکہ اور روس کے وزیر خارجہ کی ملاقات طے ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ماہ امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کے باوجود روس پر نئی پابندیاں لگانے کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ گذشتہ دسمبر میں اس وقت کے صدر براک اوباما نے الیکشن میں ہیکنگ کے الزام پر 35 روسی سفارتکاروں کو ملک چھوڑ دینے کا حکم دیا تھا اور دو روسی کمپاؤنڈ بند کر دیے گئے تھے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…