پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

غلاف کعبہ کل تبدیل کیا جائیگا،شاہ سلمان نے ہدایات جاری کردیں

datetime 30  اگست‬‮  2017 |

ریاض(آن لائن)غلاف کعبہ کل جمعرات کو تبدیل کیا جائیگا ،’’کِسوہ‘‘کے لیے ریشم اور سونے کے پانی والے دھاگے کہاں سے آتے ہیں ؟’’کِسوہ‘‘ تیار کرنے والا کارخانہ 1977 میں مکہ میں قائم کیا گیا ، اس کی تیاری کے دوران 670 کلو گرام خالص ریشم کا استعمال ہوتا ہے۔ سعودی عرب میں غلافِ کعبہ “کِسوہ” تیار کرنے والے کارخانے کے جنرل مینجر محمد باجودہ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے کارخانے کی تمام مشینوں کو آئندہ برس نئی مشینوں سے تبدیل کر دینے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ سعودی فرماں روا نے اس بات کا بھی مطالبہ کیا ہے کہ کسوہ کی تیاری

کے لیے کاری گروں اور ہنر مندوں کی دوسری کھیپ فراہم کی جائے جو موجودہ کاری گروں کے سبکدوش ہونے کے بعد ان کی جگہ لے سکے۔اس وقت کسوہ تیار کرنے والے کارخانے میں کام کرنے والے درجنوں سعودی کاری گروں میں سے اکثریت کی عمر 40 سے 60 برس کے درمیان ہے۔ یہ لوگ انتہائی تندہی کے ساتھ کسوہ کو سونے اور چاندی کے دھاگوں کی کڑھائی سے تحریر کی گئی آیاتِ قرآنی سے مزین کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ہر سال نو ذوالحجہ کو وقوف عرفہ کے دن خانہ کعبہ کو ریشم سے تیار کردہ نئے غلاف سے آراستہ کیا جاتا ہے۔ کسوہ کی تیاری کے لیے 200 کے قریب افراد تقریبا نو ماہ تک غلاف کعبہ کے لیے مختص کارخانے میں مصروف عمل رہتے ہیں۔ ان تمام افراد کا تعلق سعودی عرب سے ہوتا ہے۔سال 1962 تک کسوہ مصر میں تیار کیا جاتا رہا۔ اْس کے بعد سے اب تک کسوہ سعودی عرب میں ہی تیار کیا جاتا ہے۔ کسوہ تیار کرنے والا موجودہ کارخانہ 1977 میں مکہ مکرمہ میں قائم کیا گیا۔ کسوہ کی تیاری متعدد مرحلوں پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس دوران تقریبا 670 کلوگرام خالص ریشم کا استعمال ہوتا ہے۔ یہ ریشم خصوصی طور پر اطالیہ سے درآمد کیا جاتا ہے جب کہ سونے اور چاندی کا پانی چڑھے دھاگے جرمنی سے منگوائے جاتے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق آئندہ جمعرات کے روز تبدیل کیے جانے والے کسوہ پر اس سال آنے والی لاگت 2 سے 2.5 کروڑ ریال (53.3 لاکھ سے 66.7 لاکھ ڈالر) کے درمیان ہے۔ حج کا سیزن مکمل ہونے کے بعد پرانے کسوہ کو چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر انہیں اہم شخصیات اور مذہبی تنظیموں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…