اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستانیوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں پیش پیش برطانوی اخبار دی سن کی نئی ہرزہ سرائی، تعصب پر مبنی تحریر اور ہیڈلائنز نے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں اور مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانیوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں پیش پیش برطانوی اخبار دی سن کی نئی ہرزہ سرائی، تعصب پر مبنی
تحریر اور ہیڈلائنز نے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں اور مسلمانوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ اخبار نے تعصب پر مبنی تحریر اور ہیڈ لائنز شائع کرتے ہوئے پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو نشانہ بنایا ۔ متعصب صحافی سارا چیمپئن کی تحریر کی ہیڈ لائنز کچھ اس طرح تھی” برطانوی پاکستانی سفید فام لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں متحرک ہیں جسے ہم نے روکنا ہے “۔اس تحریر کے ذریعے متعصب خاتون برطانوی صحافی نے سفید فام برطانوی خواتین کو مظلوم اور پاکستانی نژاد برطانویوں کو ظالم اور ہوس پرست قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ برطانیہ میں پچھلے 40 برسوں میں مسلمانوں کے خلاف زیادتی کے 300 کیس رجسٹرڈ ہوئے ہیں جن کی اوسط شرح نکالی جائے تو 00085. بنتی ہےجبکہ برطانیہ میں بغیر شادی کے ناجائز بچوں کی تعداد میں بھی دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو کہ سفید فام خواتین کی بے راہ روی کا نتیجہ ہے۔اپنے سفید فام ہم وطنوں کے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لئے متعصب خاتون صحافی سارہ چیمپئن کی یہ مذموم تحریر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اس تحریر کے ذریعے پاکستانی نژاد برطانویوں کو متعصب اخبارنے بدنام کرنے کی ٹھان رکھی ہے جبکہ تحریر میں پیش کئے گئے حقائق اور اعدادوشمار سوائے مفروضوں اور کہانیوں کے کچھ بھی نہیں۔