اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) صرف ایک ہفتے میں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے ایک ٹریلین ڈالر کیوں ڈوب گئے، بڑی جنگ سر پر آ گئی، تفصیلات کے مطابق امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی عروج کو پہنچ چکی ہے، دونوں فریقوں کے بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں طرف سے میزائل حملے کے لیے تیار ہیں۔ امریکہ اور شمالی کوریا کی یہ کشیدگی دنیا کی
سلامتی کے لیے خطرہ بن چکی ہے اور اس کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جنگ کے اس خطرے کے باعث دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹوں میں لوگوں کے کھربوں ڈالر ڈوب چکے ہیں اور سرمایہ کار اپنا سرمایہ نکال کر اسے محفوظ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان ایٹمی جنگ ہونے کا امکان زیادہ بڑھ چکا ہے جس کے باعث دنیا بھر کی سٹاک مارکیٹوں میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لوگوں کے 1 ٹریلین ڈالر ز ڈوب چکے ہیں، جس کے باعث سرمایہ کار اپنا سرمایہ نکالنے پر مجبور ہیں۔ اس وقت سرمایہ کار جرمنی کے سرکاری بانڈ اور سونا خریدنے میں دلچسپی لے رہے ہیں کیونکہ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ دنیا میں محفوظ ترین سرمایہ کاری ہے۔ اس کے علاوہ کئی سرمایہ کار جاپانی ین اور سوئس فرانک میں بھی سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور اس وجہ سے ان دونوں کرنسیوں کی قیمت میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق امریکہ اور ایشیاء کی سٹاک مارکیٹیں جنگ کے خدشے کے پیش نظر انتہائی مندی کا شکار ہیں۔ عالمی سطح پر سٹاک مارکیٹوں کی یہ صورتحال ایٹمی جنگ کی طرف اشارہ کر رہی ہے۔ اس جنگ میں پوری دنیا کے ممالک لپیٹ میں آ سکتے ہیں۔