تہران، اسلام آباد(این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک)ایران میں انسانی حقوق کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ سرکاری حکام نے صرف گزشتہ ایک ماہ (جولائی) کے دوران ملک میں 100 سے زیادہ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا۔میڈیارپورٹس کے مطابق تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایرانی حکام اموات کی اصل تعداد چھپا رہی ہے اور اس نے صرف 8 افراد کی موت کا اعلان کیا۔رپورٹ میں اس امر کی تصدیق کی گئی ہے کہ ایرانی عدلیہ نے رمضان کے ایک ماہ کے لیے سزائے موت پر عمل درامد روک دیا تھا
تاہم عید الفطر کے بعد پھانسیوں کا سلسلہ پھر سے شروع ہو گیا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ دو پاکستانی باپ بیٹوں کو بھی پھانسی دئیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ دونوں باپ بیٹا آج سے آٹھ برس قبل ایرانی بلوچستان میں منشیات سمگلنگ کے الزام میں گرفتار کئے گئے تھے ۔ گرفتاری کے وقت بیٹے کی عمر صرف 10سال تھی ۔پھانسی کے بعد دونوں باپ بیٹوں کی میتوں کے ساتھ بھی شرمناک سلوک روا رکھتے ہوئے ان کی میتوں کو جیل کے صحن میں سخت دھوپ میں پھینک دیا گیا تھا۔