ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک)عالمی منڈی میں خام تیل کی کم قیمتوں کے باعث تیل پیدا کرنے والے ممالک شدید مالی مشکلات کا شکار ہیں۔سعودیہ عرب بھی ایسے ہی ممالک میں شامل ہے جہاں بجٹ خسارہ 80 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔بڑھتے ہوئے بجٹ خسارے کو کم کرنے کی سعودی حکومت نت نئے اقدامات اٹھا رہی ہے جس میں نئے ٹیکسوں کا نفاز بھی شامل ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں سعودی حکومت نے بیرونی ممالک سے آئے ورکز کے گھر والوں پر بھی
ٹیکس عائد کر دیا ہے۔ اب ورکرز کی بیوی بچوں سے ماہانہ 100 ریال فی کس ٹیکس وصول کیا جائے گا جبکہ سعودی حکومت اسے آئندہ تین سال میں 300 رال تک پہنچانے کا اردہ رکھتی ہے۔سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مطابق کئی پاکستانی سعودی حکوت کے اس اقدام سے کافی پریشان ہیں جبکہ کئی پاکستانیوں نے تو اپنے گھر والوں کو پاکستان واپس بھیجنا شروع کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نئے ٹیکسوں کے نفاذ سے فیملیز کے ساتھ یہاں رہنا تقریبا نا ممکن ہو گیا ہے۔