ریاض(آئی این پی) سعودی عرب میں خاتون کی اسکرٹ کی ویڈیو پر تنازع کھڑ ا ہوگیا اور واقعے کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل سامنے آرہا ہے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی عرب میں ایک ماڈل کی اسکرٹ پہن کر گھومنے کی ویڈیو تنازع کا باعث بن گئی اور اس کے خلاف تحقیقات کی جارہی ہے۔یہ ویڈیو گزشتہ ہفتے کے آخر میں سوشل میڈیا ایپ اسنیپ چیٹ پر سامنے آئی تھی جس میں اس ماڈل کو منی اسکرٹ اور ٹاپ پہنے سعودی دارالحکومت ریاض کے شمال میں واقعی ایک گاں اشیقر کے تاریخی قلعے میں گھوم رہی تھی۔
صحرائی خطے نجد میں واقع یہ گاں سعودی عرب کے قدامت پسند قبائل اور خاندانوں کا مسکن ہے۔بعد ازاں یہ ویڈیو ٹوئٹر پر گردش کرنے لگی اور اس حوالے سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ اس طرح لوگوں کو قوانین کی خلاف ورزی کرنا انتشار کا باعث بنے گا۔ایک ٹوئٹر صارف ابراہیم المنائف نے کہا ‘ جیسے ہم اپنے لوگوں کو کہتے ہیں کہ بیرون ملک دیگر ممالک کے قوانین کا احترام کریں، اسی طرح لوگوں کو ہمارے ملک کے قوانین کا احترام کرنا چاہئے۔بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ ان ویڈیوز کی سیریز خلود نامی ماڈل کے اسنیپ چیٹ اکانٹ میں پوسٹ کی گئی تھیں، جسے بعد میں یوٹیوب پر بھی اپ لوڈ کیا گیا۔ریاض کی مقامی حکومت نے ایک ہدایت نامہ جاری کرتے ہوئے انتظامیہ کو اس خاتون کی تلاش کے لیے ‘ضروری اقدامات’ کا کہا۔سعودی عرب کے اخلاقی ضوابط کی عملداری کو یقینی بنانے والے کمیشن نے بھی تصدیق کی کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے۔کچھ سعودی حلقوں کی جانب سے ماڈل کے دفاع میں یہ دلیل دی گئی کہ امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ اور امریکی صدر کی بیٹی ایونکا ٹرمپ نے بھی مئی میں دورہ سعودی عرب کے دوران اپنے بالوں کو ڈھانپا نہیں تھا۔واضح رہے کہ ویڈیو میں خاتون کا جو لباس دکھایا گیا ہے کہ وہ سعودی قوانین کی خلاف ورزی ہے، وہاں عوامی مقامات پر خواتین کو عبایا پہن کر گھومنے کی اجازت ہے، جبکہ سر کو حجاب سے ڈھانپنا بھی ضروری ہے۔اس خاتون کی قسمت کا فیصلہ ابھی واضح نہیں۔