منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

قطرپرپابندیوں کا وہ نتیجہ نکلا جس کا سوچابھی نہ تھا،خلیجی ممالک ششدر،بڑے نقصان کا سامنا

datetime 17  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض/دوحہ(آئی این پی )خلیجی ممالک قطر پر دباؤ ڈالنے میں ناکام ہوگئے ،دوحہ نے اپنی ضروریات کا سامان ایران اور ترکی سے درآمد کرنا شروع کردیا جس مقصد کیلئے عرب ممالک نے قطر سے تعلقات ختم کیے تھے وہ حاصل نہیں ہو رہا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق خلیجی ممالک قطر پر دباؤ ڈالنے میں ناکام ہوگئے۔سعودی عرب نے قطر پر دہشتگرد تنظیموں کو فروغ دینے کا الزام لگا کر گزشتہ ماہ تمام سفارتی تعلقات ختم کر دیے تھے۔

تا ہم قطر پر اس اقدام کا زیادہ اثر پڑتا ہوا نظر نہیں آیا۔ غیرملکی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق سعودی عرب کیساتھ متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے بھی قطر کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کیے۔ اس کے بعد یمن، لیبیا اور مالدیپ نے بھی قطر سے دوری اختیار کر لی۔ سعودی عرب نے قطر کو 13 شرائط ماننے کے لیے کہا تھا، جن میں دہشتگرد تنظیموں کے ساتھ اتحاد ختم کرنے سے لے کر الجزیرہ ٹی وی کی بندش شامل تھی۔ادھر قطر نے کسی بھی شرط کو ماننے سے انکار کر دیا اور اپنی ضروریات کا سامان ایران اور ترکی سے درآمد کرنا شروع کردیا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ جس مقصد کیلئے عرب ممالک نے قطر کے ساتھ اپنے تعلقات ختم کیے تھے وہ حاصل نہیں ہو رہا۔ قطر کے 27 لاکھ عوام کے لیے زیادہ تر ضروری سامان درآمد کیا جاتا ہے ۔ اس میں سے تقریبا 40 فیصد خوردنی اشیا سعودی عرب کی سرحد سے آتا ہے۔ سعودی عرب کے قطر سے بائیکاٹ کے بعد ترکی اور ایران اس کی مدد کے لیے سامنے آ گئے۔ اس کی وجہ سے ایک طرف تو ایران کے کاروبار کو فائدہ ہوا، وہیں دوحہ اور تہران کے درمیان سفارتی تعلقات بھی اچھے ہونے لگے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…