واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے 2017کے لیے پاکستان کی معاشی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 5.3فیصد رہے گی اور سی پیک کے باعث شرح مستحکم ہو کر چھ فیصد تک پہنچ سکتی ہے .
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں توانائی کی صورتحال اور معاشی اصلاحات کا عمل بہتر ہوا ہے.رپورٹ کے مطابق سی پیک کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھی ہے نیز پاکستان کا مالیاتی خسارہ 4.2فیصد ہے رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ نہ ہونا تشویشناک ہے بیرونی ادائیگیاں زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ ڈالیں گی . پاکستان کے دیہی علاقوں میں غربت کی شرح 36فیصد ہے پاکستان میں صحت و تعلیم کی صورتحال مایوس کن ہے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں تعلیم وصحت پر کم پیسہ خرچ کیا جا رہا ہے غریب طبقہ تعلیم و علاج معالجے کی سہولتوں سے محروم ہے پاکستان کا سب سے پسماندہ صوبہ بلوچستان ہے بلوچستان میں 50فیصد لوگ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں پاکستان میں خیرات وصدقات سے تقریباً سالانہ 330ارب روپے جمع ہوتے ہیں انسانی ہمدردی کی بناء پر 260ارب روپے لوگ انفرادی طور پر عطیہ کرتے ہیں غیر ملکی پاکستان کار خیر کے لیے سالانہ 70ارب روپے وطن بھیجتے ہیں آئی ایم ایف کا اپنی رپورٹ میں مذید کہنا ہے کہ انسانی ہمدردی کی کوششوں سے غریب طبقے کی کافی مدد ہو جاتی ہے۔