جمعرات‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

’’قطر کا خفیہ معاہدہ بے نقاب ‘‘ معاہدے میں کیا تھا ؟ رپورٹ نے ہلچل مچا دی

datetime 13  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(این این آئی)عرب ٹی وی نے اْس خفیہ معاہدے کے دستاویزات کو نشر کر دیا ہے جو 2013 – 2014 کے درمیان خلیج تعاون کونسل اور امیرِ قطر شیخ تمیم کے درمیان طے پایا تھا۔عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دستاویزات سے ظاہر ہو رہا ہے کہ شیخ تمیم بن حمد بن خلیفہ آل ثانی نے خلیجی ممالک کو مطلوب تمام شِقوں پر دستخط کیے اور اس اقدام کا مقصد اخوت کے نئے تعلقات کا باب کھولنا تھا۔

دستاویزات سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ امیرِ قطر نے تحریری طور پر خلیجی ممالک کی قیادت کے سامنے معاہدے کی شقوں پر عمل درامد کا عہد کیا۔شیخ تمیم نے اْس شِق پر بھی دستخط کیے تھے جس کے مطابق قطر کی عدم پاسداری کی صورت میں خلیجی ممالک اْس کے خلاف اقدامات کرنے میں آزاد ہوں گے۔دستاویزات کی اہم ترین شِقوں مِں الاخوان تنظیم کی سپورٹ روکنا ، تنظیم کے غیر قطری ارکان کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنا ، خلیجی تعاون کونسل کے رکن ممالک سے تعلق رکھنے والے ارکان کو پناہ نہ دینا اور یمن میں ایسی کسی تنظیم یا گروپ کو سپورٹ کی عدم فراہمی شامل ہے جس سے اندرونی تعلقات یا اطراف کے ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہوں۔شقوں میں یہ امور بھی شامل تھے کہ خلیجی ممالک کے عام خارجہ سیاست کے رجحان کی پاسداری کی جائے اور اْن اداروں کی بندش عمل میں لائی جائے جو خلیجی ممالک کے شہریوں کو اْن کے اپنے ممالک میں تخریب کاری کے واسطے تربیت دیتے ہیں۔دستاویز میں بحرین کے 12 عسکری اہل کاروں کے ناموں کا بھی انکشاف کیا گیا جن کو قطر نے اپنی شہریت دی،

اس کے علاوہ ایک اور دستاویز کا انکشاف کیا گیا ہے جو سابق سعودی فرماں روا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے دور میں طے پانے والے ریاض معاہدے پر روشنی ڈالتا ہے۔سال 2013 میں کویتی وساطت سے سعودی عرب کے ساتھ ہونے والے اس معاہدے پر امیرِ قطر کے دستخط موجود ہیں۔یہ معاہدہ ایسے وقت میں طے پایا جب اْس وقت کے خلیجی بحران کے سبب سعودی عرب ، امارات اور بحرین نے دوحہ سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا تھا۔

اس اقدام کا بنیادی سبب قطر کا اپنے خلیجی پڑوسی ممالک کے ساتھ معاندانہ برتاؤ اور خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے اندرونی معاملات میں مسلسل مداخلت تھی۔اگرچہ اس بات کا قوی امکان تھا کہ ریاض معاہدے پر امیرِ قطر کے دستخط کے بعد بحران کا خاتمہ ہو جائے گا تاہم قطر نے اس کی پاسداری نہ کی۔دستاویز میں یہ شق بھی شامل تھی کہ خلیج تعاون کونسل کے کسی بھی رکن ملک کے اندرونی معاملات میں بلا واسطہ یا بالواسطہ مداخلت نہیں کی جائے گی۔

خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کی کسی بھی شہری کو پناہ یا شہریت فراہم نہیں کی جائے گی جو اپنے ملک کے نظام کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہو۔ان ملکوں کے اپوزیشن گروپوں اور معاند میڈیا کو سپورٹ نہیں کیا جائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



آئوٹ آف سلیبس


لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…