ہفتہ‬‮ ، 26 اپریل‬‮ 2025 

عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں میں کمی، پاکستان اور بھارت اضافہ کررہے ہیں،رپورٹ

datetime 6  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسٹاک ہوم(آئی این پی )اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ نے کہا ہے کہ اگرچہ گزشتہ سال کے مقابلے میں عالمی سطح پر 2017 میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی آئی ہے، تاہم پاکستان اور بھارت اپنی جوہری ہتھیاروں کی تعداد اور اس کی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کر رہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیاکے مطابق ادارے کی ٹرینڈ این دی ورلڈ نیوکلیئر فورسز2017کے عنوان سے شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا ہے کہ جس رفتار سے دونوں ممالک جوہری ہتھیاروں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کر رہے ہیں اس کے مطابق کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں آئندہ دس سال تک اضافہ ہوتا رہے گا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 2017 میں عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کی تعداد کم ہو کر 14 ہزار 935 ہوگئی جو سال 2016 کے اوائل میں 15 ہزار 395 تھی۔رواں سال کے آغاز میں امریکا، روس، برطانیہ، فرانس، چین، بھارت، پاکستان، اسرائیل اور عوامی جمہوریہ کوریا کے پاس عملی طور پر تعینات جوہری ہتھیاروں کی تعداد تقریبا 4 ہزار 150 تھی۔اس وقت روس کے پاس سب سے زیادہ 7 ہزار نیوکلیئر وار ہیڈز ہیں جس کے بعد امریکا کے پاس ان کی تعداد 6 ہزار 800 ہے۔رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ دونوں ممالک نے پچھلی دہائی کے مقابلے میں اپنے جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی کی ہے، البتہ کمی کی یہ رفتار کم ہے۔ان دونوں ممالک کے مقابلے میں دیگر ممالک کے پاس جوہری ہتھیاروں کی تعداد نسبتا کم ہے، تاہم یہ ممالک یا تو اپنے ہتھیار تعینات کرچکے ہیں یا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔مثال کے طور پر پاکستان اور بھارت دونوں ممالک نئے زمینی، بحری اور فضائی میزائل ڈیلوری سسٹم بنانے پر کام کر رہے ہیں۔

سِپری کی رپورٹ کے مطابق جنوری 2017 تک پاکستان کے پاس جوہری وار ہیڈز کی تعداد تقریبا 140 تھی، جس سے اس میں اضافہ ظاہر ہوتا ہے کیونکہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے 2016 کے ڈیٹا میں یہ تعداد 120 سے 130 تھی۔رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان، خوشاب پنجاب میں اپنے اہم پلوٹونیم پروڈکشن کمپلیکس میں توسیع کر رہا ہے، جو چار آپریشنل ہیوی واٹر نیوکلیئر ری ایکٹرز اور ایک ہیوی واٹر پروڈکشن پلانٹ پر مشتمل ہے،

جبکہ وہ دوسری سائٹ پر ایک نیا ری پروسیسِنگ پلانٹ بھی تعمیر کر رہا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال کے اوائل میں بھارت کے پاس نیوکلیئر ہتھیاروں کی تعداد 130 تک تھی، جو 2016 میں 110 سے 120 تک تھی۔بھارت اعتدال پسندی سے اپنے جوہری ہتھیاروں کے سائز اور نیوکلیئر وار ہیڈز کی پیداوار کے لیے انفراسٹرکچر میں توسیع کر رہا ہے۔

بھارت چھ تیز رفتار بریڈر ری ایکٹرز بنانے کا منصوبہ رکھتا ہے جن سے ہتھیاروں کے لیے پلوٹونیم کی پیداوار کی صلاحیت میں کئی گنا اضافہ ہوگا۔رپورٹ میں یہ دعوی بھی کیا گیا کہ بھارت اپنی یورینیم افزودگی کی صلاحیتوں میں توسیع اور ساتھ ہی غیر محفوظ گیس سینٹری فیوج فیسیلٹی تعمیر کرنے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پانی‘ پانی اور پانی


انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…