جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

اگر آپ کے پاس ان 30ملکوں کا ڈرائیونگ لائسنس ہے تو آپ کو متحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ لائسنس کیلئے خصوصی ٹریننگ مکمل کرنا ضروری نہیں

datetime 1  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سپیشل رپورٹ)اگر آپ کے پاس آسٹریلیا، بحرین، بیلجئم ، کینیڈا ، ڈنمارک ، فن لینڈ ، فرانس ، جرمنی ، یونان ، آئرلینڈ، اٹلی، جاپان،جنوبی کوریا، کویت ، نیدر لینڈز ، نیوزی لینڈ ، ناروے، عما ن، پولینڈ ، پرتگال ، قطر ، رومانیہ ، سعودی عرب ، جنوبی افریقہ ،سپین ، سویڈن ، سوئٹزرلینڈ ،ترکی ، برطانیہ اور امریکہ کا ڈرائیونگ لائسنس ہے تو آپ کومتحدہ عرب امارات میں ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کیلئے خصوصی ٹریننگ

مکمل کرنا ضروری نہیں ہے۔عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فہرست میں کسی بھی تبدیلی کے متعلق معلومات کیلئے روڈز اینڈ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے۔لائسنس ہولڈرز کیلئے اپنے متعلقہ قونصلیٹ سے اس کا ترجمہ کروا کے پیش کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے

دنیا بھر سے مزید خبریں پڑھئے:

دوحہ کا کوئی محاصرہ نہیں ہے: عرب فیڈریشن فار ہیومن رائٹ

جنیوا،دوحہ (آن لائن) انسانی حقوق سے متعلق ادارے “عرب فیڈریشن فار ہیومن رائٹ” کی رپورٹ میں دلائل کے ساتھ اْن دعوؤں کو بے بنیاد اور غلط ثابت کر دیا گیا ہے جو قطر کی “نیشنل ہیومن رائٹس کمیٹی” نے اپنی رپورٹ میں کیے تھے۔عرب فیڈریشن نے جس کا صدر دفتر جنیوا میں ہے باور کرایا ہے کہ بائیکاٹ کرنے والے ممالک نے انسانی حقوق کے عالمی قوانین اور بنیادی اصولوں کی پاسداری کا خیال رکھا ہے۔ فیڈریشن کے مطابق قطر کی صورت حال پر محاصرے کی شرائط کا اطلاق نہیں ہوتا ہے.. بلکہ فیڈریشن نے الزام عائد کیا کہ قطر نے اپنے پڑوسی ممالک کے ساتھ اختلاف میں سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے انسانی حقوق کے عالمی اصولوں کا استحصال کیا۔فیڈریشن کی رپورٹ میں کئی پْر فریب مواقف کا انکشاف کیا گیا۔ ان میں قطر کی طرف سے بائیکاٹ کے فیصلے کو محاصرے کے فیصلے کے ساتھ خلط ملط کرنا اہم ترین ہے۔ بائیکاٹ کا فیصلہ کسی بھی ریاست کا خومختارانہ سفارتی حق ہے جب کہ محاصرے کا فیصلہ صرف عالمی سلامتی کونسل کی جانب سے کسی مخصوص ملک کے خلاف کیا جاتا ہے جس کے بعد وہ عالمی برادری میں تنہا رہ جاتا ہے جیسا کہ عراق ، لیبیا اور شمالی کوریا کے معاملے میں ہوا۔رپورٹ میں اس نقطے پر واشنگٹن کی مثال دی جس نے اپنی خود مختاری کا حق استعمال کرتے ہوئے متعدد ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی۔ سماجی اور خاندانی پہلو کے لحاظ سے عرب فیڈریشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بائیکاٹ کرنے والے ممالک کی جانب سے ہدایات دی گئیں کہ قطر کے ساتھ سرحدی گزر گاہوں پر مشترکہ خاندانوں کے ساتھ خصوصی معاملہ کیا جائے تا کہ خلیجی خاندانوں کو کسی بھی اذیت اور ضرر سے محفوظ رکھا جا سکے۔ دوسری جانب دوحہ نے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے کے بہانے قطری خاندانوں کو اپنے ملک میں داخل ہونے سے روک دیا۔ جہاں تک دوحہ کی اس شکایت کا تعلق ہے کہ بائیکاٹ کرنے والے ممالک میں قطر سے ہمدردی کو ممنوع قرار دیا گیا ہے. تو اس کے مقابل یہ تاکید سامنے آتی ہے کہ کسی بھی دوسری ریاست سے قبل مادرِ وطن کے احترام کی ضرورت لازم ہے۔

ایران کی جانب سے میزائل پروگرام اور قْدس فورس کے لیے “خطیر” بجٹ مختص

تہران(آن لائن) ایران نے اپنے متنازعہ میزائل پروگرام اور قْدس فورس پر اخراجات کو بڑھانے کے واسطے خطیر بجٹ مختص کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا تخمینہ 62 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔ قْدس فورس ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک کارروائیوں کا ونگ ہے۔ اس کا نام 2007ء4 سے بین الاقوامی دہشت گردی سے متعلق فہرست میں درج ہے۔ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم نے ایرانی مجلسِ شوری میں تحقیقی مرکز کے سربراہ کاظم جلالی کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکی پابندیوں سے متعلق اقدامات کے جواب میں ایرانی میزائل سرگرمیوں کی توسیع کے واسطے 1000 ارب تومان (31.25 کروڑ ڈالر) مالیت کا بجٹ مختص کیا گیا ہے.. اور اتنی ہی قیمت کا بجٹ قدس فورس کی سپورٹ کے لیے بھی مختص کیا گیا ہے۔ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی پہلی مدت صدارت کے اختتام سے دو ماہ قبل ایران کے سالانہ مالی بجٹ میں پاسداران انقلاب کے لیے مختص رقم میں 24% کا ریکارڈ اضافہ کر دیا تھا۔روحانی نے دفاعی بجٹ میں 14 ارب ڈالر کا اضافہ کیا جس میں 53% پاسداران انقلاب کے حصے میں آیا۔ایرانی پاسداران انقلاب کی فضائیہ کے کمانڈر امیر علی حاجی زادہ نے میزائلوں کی تیاری کے لیے زیرِ زمین تیسرے کارخانے کے قیام کا اعلان کیا تھا۔ حاجی زادہ کا کہنا تھا کہ ایران پوری طاقت کے ساتھ میزائلوں کی تیاری اور اس کے ترقیاتی پروگرام کے علاوہ بیلسٹک تجربات کا سلسلہ بھی جاری رکھے گا۔ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سے بھی اعلان کیا گیا تھا کہ ان کا ملک میزائل تجربات نہیں روکے گا اور جب بھی اس کی ضرورت پڑی تو وہ یہ تجربات کرے گا۔ روحانی کا یہ اعلان امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کے اْس مطالبے کے جواب میں آیا جو انہوں نے ریاض میں عرب اسلامی امریکی سربراہ کانفرنس کے دوران کیا تھا۔ ٹیلرسن نے روحانی سے مطالبہ کیا تھا کہ کہ تہران کی جانب سے بیلسٹک تجربات کو روک دیا جائے اور خطے میں ایران کے دہشت گردی نیٹ ورک کو ختم کیا جائے۔روحانی کا مذکورہ اعلان گزشتہ پیر کو ایک پریس کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔ یہ اعلان روحانی کی صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران مناظروں میں دیے گئے بیان کے متضاد ہے جس میں روحانی نے بیلسٹک میزائل کے تجربات جاری رکھ کر خطے کے ممالک کو دھمکانے پر ایرانی پاسداران انقلاب کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ روحانی کا حالیہ اعلان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ خطے میں تہران کی توسیع پسندی اور مداخلتوں کے حوالے سے ان کی حکومت کی پالیسی اپسداران انقلاب اور سخت گیر حلقوں کے لیے ہمدردی کا پہلو رکھتی ہے۔یاد رہے کہ ریاض سربراہ کانفرنس کے اختتامی اعلامیے میں ایران پر زور دیا گیا تھا کہ وہ نیوکلیئر معاہدے کی مکمل پاسداری کرے۔ کانفرنس میں شریک رہ نماؤں نے ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائلوں کے تجربات جاری رکھے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اس لیے کہ یہ عالمی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔

امریکی کانگریس کا الاخوان اور حماس کے حامی ممالک پر پابندیوں پر غور

واشنگٹن(آن لائن) امریکی ایوان نمائندگان میں خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ اِڈ راس نے باور کرایا ہے کہ دوحہ نے حماس اور الاخوان المسلمین کی قیادت کو ہمیشہ سینے سے لگا کر رکھا جب کہ مصر ، سعودی عرب ، بحرین اور امارات نے ان تنظیموں کو دہشت گرد عناصر کی فہرستوں میں درج کیا ہے۔امریکی ایوان نمائندگان الاخوان اور حماس کو سپورٹ کرنے والے ممالک پر پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہا ہے۔خارجہ امور کی کمیٹی کے سربراہ نے ایوان میں قرار داد پیش کی ہے جس میں قطر پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اپنی سرگرمیوں کو فوری طور پر روک دے۔قرار داد میں دوحہ کی جانب سے اعلی سطح پر شدت پسندی کی سپورٹ کی طویل تاریخ کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…