راجیوگاندھی کے قاتل کی انوکھی خواہش ،بھارت میں نئی بحث شروع ہوگئی

23  جون‬‮  2017

نئی دہلی (این این آئی)سابق بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کے جرم میں ملوث مجرم سری لنکن شہری رابرٹ نے جیل حکام سے خودکشی کی اجازت مانگ لی ہے۔رابرٹ پیاس نے تمل ناڈو کی ریاستی حکومت سے استدعا کی ہے کہ انہیں رحم کی بنیاد پر مرنے کی اجازت دی جائے ۔بھا رتی میڈیا کے مطابق رابرٹ سری لنکا کے شہری ہیں اور راجیو گاندھی کے قتل کے سلسلے میں تمل ٹائیگرز کے جن سات سابق

ارکان کو قید کی سزا ہوئی تھی وہ ان میں سے ایک ہیں، ساتوں مجرم عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔رابرٹ نے حکام سے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ بھی اب ان سے ملاقات کیلئے نہیں آتے اور اب ان کی زندگی کا کوئی مقصد نہیں رہا ٗوہ گزشتہ 26 برسوں سے جیل میں ہیں ۔میڈیارپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کی ریاستی حکومت اس بات کی کوشش کرتی رہی ہے کہ 25برس سے بھی زیادہ عرصہ گزر جانے کے بعد ان قیدیوں کو جیل سے رہا کر دیا جائے تاہم سپریم کورٹ اس کے خلاف ہے۔عدالت نے 2014میں مرکزی حکومت کی ایک درخواست کی بنیاد پر کہا تھا کہ ان قیدیوں کو آزاد کرنا انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہو گا۔اس وقت مرکز میں منموہن سنگھ کی حکومت تھی اور حکومت نے ان قیدیوں کی رہائی کی مخالفت کی تھی۔خیال رہے کہ راجیو گاندھی کو 21مئی 1991میں جنوبی ہند کے سری پیرمب دور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا اس قتل کے الزام میں سنتھن، مروگن، پیراریولن، نلنی، رابرٹ پیاس، جے مار اور روی چندرن جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…