دوحہ (آن لائن)قطر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ قطر اس وقت تک عرب ممالک سے بات چیت نہیں کرے گا جب تک کہ ان پر عائد معاشی اور سفری پابندیاں نہیں ہٹائی جاتیں کسی کو بھی ہمارے اندرونی معاملے میں مداخلت کا حق نہیں ہے۔وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘قطر پر پابندیاں عائد ہیں اس لیے کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ بات چیت کے لیے انھیں پابندیاں ہٹانی
ہوں گی۔ قطری وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ وہ اگلے ہفتے امریکہ کا دورہ کریں گے جس میں امریکی حکام کے ساتھ عرب ممالک کے ساتھ تنازعے کے باعث قطر کی معیشت اور دہشت گردی کے خلاف جنگ پر اثرات پر بات چیت کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ابھی تک پابندیوں کے اٹھائے جانے کی جانب کوئی پیش رفت نہیں دیکھی جا رہی اور یہ کسی قسم کے پیش رفت کی شرط اولین ہے۔دارالحکومت دوحہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ابھی تک قطر کو سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے کوئی مطالبہ نہیں ملا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ چھ ملکی خلیجی تعاون کونسل کے متعلق امور پر ان سے بات چیت ہو سکتی ہے۔ اس کونسل میں قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت اور عمان شامل ہیں۔انھوں نے کہا کہ ‘جو چیزیں ان سے متعلق نہیں ہیں ان پر کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ کسی کو بھی ہمارے اندرونی معاملے میں مداخلت کا حق نہیں ہے،عبدالرحمن الثانی نے کہا کہ ‘الجزیرہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔ علاقائی معاملے پر قطری خارجہ پالیسی ہمارا داخلی معاملہ ہے اور ہم اپنے داخلی امور پر بات چیت نہیں کریں گے۔انھوں نے کہا کہ ہم مبہم مطالبات کو قبول نہیں کر سکتے جیسے کہ قطر یہ جانتا ہے کہ ہم ان سے کیا چاہتے ہیں، انھیں یہ روکنا ہے اور وہ بند کرنا ہے، بیرونی نگرانی کے نظام کے تحت ان کی نگرانی کی جائے گی۔