ابوظہبی(این این آئی) متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہاہے کہ قطر پر لازم ہے کہ وہ خطے میں واقع ممالک کے ساتھ مسئلے کے مرکزی پہلو سے نمٹے۔ انہوں نے باور کرایا کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کے لیے دوحہ کی سپورٹ نے اس کے مقام کو نقصان پہنچایا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں قرقاش نے کہاکہ بحران کا حل بین الاقوامیت یا ترکیت سے حاصل نہیں ہوگا۔
انہوں نے واضح کیا کہ مسئلے کا حل مظلومیت کے رونے سے یا بین الاقوامیت اور ترکیت کے ذریعے نہیں ہوگا بلکہ ایک بھائی کے اس احساس کے ذریعے ہوگا کہ وہ اپنے پڑوسی کے لیے تکلیف کا سبب ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کی سپورٹ سے علاحدگی اختیار کر لی جائے۔انہوں نے کہاکہ قطر اپنے تصرفات کے سبب پیدا ہونے والے سیاسی بحران کو محاصرے کا نام دے کر انسانی حقوق کا معاملہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ قطر کی جانب محاصرے کی یہ تشریح کھلی ہوئی بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں کے ساتھ میل نہیں کھاتی جہاں طیاروں کا بڑا بیڑہ موجود ہے۔ ان کے نزدیک قطر کا حالیہ بحران کو انسانی حقوق کے مسئلے کا رنگ دینا.. مسئلے کی بنیاد سے فرار اختیار کرنے کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ ادھرقطری حکام نے کہاہے کہ بہت سے لوگ یہ سوچ رہے ہیں کہ صرف قطر کو ہی نقصان ہو گا، لیکن ایسا نہیں ہے۔ اگر قطر کو ایک ڈالر کا گھاٹا ہوا، تو دوسروں کا بھی ایک ڈالر ضائع ہو گا۔امریکی ٹی وی سے بات چیت میں قطرکے وزیرخزانہ العمادی نے کہا کہ ابھی تک ملک میں اشیائے صرف کی کوئی قلت نہیں تاہم ضرورت پڑنے پر ترکی، مشرق بعید اور یورپ سے اشیائے صرف درآمد کی جا سکتی ہیں۔