واشنگٹن(این این آئی)امریکہ کے وزیرِ دفاع نے قطر اور خطے کے دیگر عرب ملکوں کے درمیان جاری سفارتی تنازع کو ایک مشکل صورتِ حال قرار دیتے ہوئے کہا کہ تنازع کے حل کے لیے امریکہ کو کردار ادا کرنا ہوگا۔افغانستان کی صورتِ حال سے متعلق امریکی صدر کو جلد اپنی تجاویز پیش کروں گا، امریکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ افغانستان سے متعلق اپنی پالیسی میں بھارت، پاکستان اور ایران سے اپنے تعلقات کو مدِ نظر رکھے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایوانِ نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں ہونے والی سماعت کے دوران بیان دیتے ہوئے جیمس میٹس کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ قطر کیامیر شیخ ثانی کو وراثت میں ایک انتہائی مشکل اور سخت صورتِ حال ملی ہے لیکن وہ معاشرے کو صحیح سمت میں لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔امریکی وزیرِ دفاع نے کہا کہ صورتِ حال کی پیچیدگی سے قطعِ نظر کسی بھی طرح کے دہشت گرد گروہ کو مالی مدد کی فراہمی نظر انداز نہیں کی جاسکتی کیوں کہ یہ کسی کے بھی مفاد میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی کے لیے مالی معاونت روکنے کے ضمن میں قطر صحیح سمت میں سفر کر رہا ہے اور اس معاملے پر امریکہ کو قطر کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے کیوں کہ یہ دونوں کے مفاد میں ہے۔افغانستان کی صورتِ حال سے متعلق کمیٹی کے سوال پر امریکی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں امریکی صدر کو جلد اپنی تجاویز پیش کریں گے۔جیمس میٹس نے کہا کہ امریکہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ افغانستان سے متعلق اپنی پالیسی میں بھارت، پاکستان اور ایران سے اپنے تعلقات کو مدِ نظر رکھے۔دریں اثناء امریکی ایوانِ نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے رکن اور ریاست واشنگٹن سے منتخب ڈیموکریٹ نمائندے ایڈم اسمتھ نے صدرٹرمپ کو کڑی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ وہ امریکی حکومت کی قطر سے متعلق پالیسی کو سمجھنے سے قاصر ہیں،
امریکہ کو جلتی آگ پر تیل ڈالنے کے بجائے مسئلے کے حل کی کوشش کرنا چاہیے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ روز ایوانِ نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی میں ہونے والی سماعت کے کے دوران کمیٹی کے رکن اور ریاست واشنگٹن سے منتخب ڈیموکریٹ نمائندے ایڈم اسمتھ نے کہاکہ وہ امریکی حکومت کی قطر سے متعلق پالیسی کو سمجھنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے جمعہ کو دیئے گئے بیان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے قطر کے خلاف سعودی موقف کی حمایت کی تھی۔ایڈم اسمتھ کا کہنا تھا کہ امریکہ کو جلتی آگ پر تیل ڈالنے کے بجائے مسئلے کے حل کی کوشش کرنا چاہیے۔