اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان میں توگدھے کے گوشت کے استعمال کاانکشاف کئی ماہ پہلے ہوچکاہے اوراب حکومت نے اس حوالے اقدامات بھی اٹھاناشروع کردیئے ہیں لیکن سوشل میڈیاصارفین پرحیرت کے پہاڑاس وقت ٹوٹ پڑے جب عرب دنیاکی اہم ترین ریاست مسقط کی میونسپلٹی نے کچھ روز قبل ٹوئیٹر اکاؤئنٹ پر فوڈ انسپیکشن کی ایک تصویر پوسٹ کی تھی،جس پر انہوں وضاحت دی تھی کہ بوشرانسپیکشن اینڈ فوڈ
کنٹرول ڈیپارٹمنٹ نے گوشت اور پولٹری کی دکانوں پر کئی تحقیقاتی مہم کی ہیں جس کا مقصد مارکیٹ میں فروخت ہونے والے کھانوں کی شفافیت کی جانچ پڑتال کرنا تھا۔ لوگوں نے اس تصویر کو دیکھ کر اندازہ لگایا کہ شاید یہ بلی کا گوشت ہے اور حلال نہیں ہے۔ جس پر مسقط میونسپلٹی نے ان افواہوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تصویر میں بلی کا گوشت نہیں تھا بلکہ یہ بھیڑکا تھاجبکہ جوافواہیں زیرگردش ہیں ان میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔