پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

مدینہ منورہ کے نزدیک واقع مشہور آتش فشاں پہاڑوں کی کہانی، آتش فشاں کا لاوا جب مسجد نبوی کے قریب پہنچا تو کیا ہوا؟ جانیئے

datetime 31  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (آئی این پی )مدینہ منورہ کے علاقے میں آتش فشاں پہاڑوں کا سب سے بڑا سلسلہ واقع ہے ، مدینہ منورہ سے جنوب مشرق میں واقع علاقے میں آخری مرتبہ 1256 عیسوی میں لاوا پھوٹا تھا۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب میں دو ہزار سے زیادہ آتش فشاں پہاڑ ہزار ہا سال سے موجود ہیں ، وہ مردہ نہیں ہیں بلکہ ان کی طویل تاریخ میں تیرہ مرتبہ لاوا پھوٹ پڑا تھا۔مدینہ منورہ کے علاقے میں آتش

فشاں پہاڑوں کا سب سے بڑا سلسلہ واقع ہے ، مدینہ منورہ سے جنوب مشرق میں واقع علاقے میں آخری مرتبہ 1256 عیسوی میں لاوا پھوٹا تھا ، آتش فشانی سیال مادہ کئی روز تک بہتا رہا تھا اور یہ 23 کلومیٹر تک پھیل گیا تھا ، آتش فشاں کا لاوا مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے صرف آٹھ کلومیٹر دور تک بہا تھا لیکن آگے نہیں بڑھا، خیبر کے علاقے میں جبل القدر واقع ہے ، یہ سطح سمندر سے دو ہزار میٹر بلند پہاڑ ہے اور یہ سب سے بڑا آتش فشانی پہاڑ ہے ، یہ بہت ہی دشوار گذار ہے اور یہاں پیدل چلنا محال ہوتا ہے ، جبل القدر میں بہت گہری غاریں اور آتش فشانی دہانے ہیں جو کوئی بھی جبل القدر پر چڑھتا ہے ، اس نے وہاں دیکھا ہوگا کہ لاوا پچاس کلو میٹر سے زیادہ علاقے تک پھیلا ہوا ہے۔جبل القدر کی جوالا مکھی کے نزدیک ہی جبل الابیض کی آتش فشانی کھوہ ہے ، اس کا عجیب وغریب رنگ اور ہیئت ہے ، یہ اس علاقے میں مشہور ارضیاتی علامتوں میں سے ایک ہے۔طائف شہر کے نزدیک بھی سعودی عرب کاسب سے بڑا آتش فشانی دہانہ ہے ، اس کی گہرائی 240 میٹر اور قطر 2500 میٹر سے زیادہ ہے ، سعودی عرب میں موجود آتش فشاں پہاڑ اور ان کے دہانے ماہرینِ ارضیات کے لیے تحقیقی دلچسپی کے حامل ہیں ، سعودی عرب میں دو ہزار سے زیادہ جوالا مکھیاں ( آتش فشاں کے دہانے) ہیں۔جامعہ شاہ سعود میں جیالوجی کے

پروفیسر ڈاکٹر عبدالعزیز بن لعبون کے مطابق سعودی عرب میں موجود بعض آتش فشانی دہانے دنیا بھر میں سب سے زیادہ خوب صورت ہیں ، یہ جیالوجی میں دلچسپی رکھنے والے حضرات کے علاوہ سیاحوں اور محققین کے لیے بھی بڑی اہمیت کی حامل جگہیں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…