جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

سری لنکا میں بڑی تباہی مچانے کے بعد مورانامی خوفناک طوفان بنگلہ دیش سے ٹکرا گیا ۔۔ دس لاکھ زندگیاں خطرے میں

datetime 30  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈھاکہ(این این آئی)بنگلہ دیش میں مورا نامی طوفان بنگلہ دیش کے مشرقی ساحل سے ٹکراگیا،سمندری طوفان سے تقریباًدس لاکھ افرادکے متاثر ہونے کا خدشہ ہے جبکہ تاحال کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،طوفان کے خدشے کے باعث ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے منع کر دیا گیا ہے اور ساحلی علاقوں میں چلنے والی کشتیوں نے بھی اپنے کاروبار کر عارضی طور پر روک دیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش میں حکام نے بتایاکہ وہ مورا نامی سمندری طوفان کے ساحل سے ٹکرانے سے قبل تقریباً دس لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔بنگلہ دیش کے چٹاگانگ ضلع میں طوفان سے بچنے کے لیے لوگ 500 محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں جبکہ سکولوں اور سرکاری عمارات کو عارضی طور پر محفوظ مقامات کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے حکومتی محکمے کے ترجمان ابو الھاشم نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ اس طوفان سے کوئی ہلاک نہ ہو اور ہم پوری جدوجہد کر رہے ہیں کہ دس لاکھ سے زائد لوگوں کو طوفان کے ٹکرانے سے پہلے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیں۔ بنگلہ دیش میں سمندری طوفان معمول کی بات ہے لیکن بیشتر عوام جن گھروں میں رہائش پزیر ہے وہ مکانات اتنے مضبوط نہیں ہیں کہ طوفان کو سہہ سکیں۔طوفان کے خدشے کے باعث ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے منع کر دیا گیا ہے اور ساحلی علاقوں میں چلنے والی کشتیوں نے بھی اپنے کاروبار کر عارضی طور پر روک دیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے اندازوں کے مطابق مورا نامی طوفان بنگلہ دیش کے مشرقی ساحل سے منگل کو ٹکرایا۔ ملک کے جنوب مشرق میں واقع شہروں میں طوفان کے پیش نظر خطرے کی درجہ بندی بڑھا کر بہت خطرناک درجہ دس کر دی گئی ۔محکمہ موسمیات نے خدشہ ظاہر کیا کہ مورا طوفان سے میدانی علاقے جیسے چٹا گانگ، کاکس بازار اور دوسرے ساحلی علاقے چار سے پانچ فٹ تک پانی میں ڈوب سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ اپریل کے مہینے میں بنگلہ دیش کے شمال مشرق میں آنے والے سیلاب کے سبب ملک بھر میں چاول کی فصلیں برباد ہو گئی تھیں اور اس کی وجہ سے قیمتوں میں ریکارڈ حد تک اضافہ ہو گیا تھا۔یہ سمندری طوفان کچھ دن قبل سری لنکا میں تیز بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب کے بعد بنا، جس میں اب تک کم از کم 180 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔سری لنکا میں گذشتہ 14 سالوں میں یہ سب سے بڑا سیلاب ہے جس کی وجہ سے ملک میں اب تک پانچ لاکھ افراد متاثر ہوئے اور 100 سے زائد لاپتہ ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…