بیجنگ (آ ئی این پی ) چینی کمپنی گوادر میں ماہی گیری کا سب سے بڑا مرکز قائم کرے گی ، یوفے کمپنی گوادر میں 51کروڑ یوان کی سرمایہ کاری سے سی فوڈ پروسیسنگ کارخانہ اور سمندری سائنسی ریسرچ سینٹر تعمیر کرے گی ،
کمپنی ہر ایک دن کے وقفے کے بعد گوادر سے سی فوڈ چین پہنچائے گی ۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان کے بندرگاہی علاقے گوادر سے حاصل ہونے والے سی فوڈ کی فراہمی چین کے علاقے سنکیانگ کو شروع ہو گئی ہے اور اس حوالے سے ڈیڑھ ٹن سی فوڈ کی پہلی کھیپ حالیہ دنوں سنکیانگ کے شہر کلامائی پہنچ گئی۔ کلامائی کا شمار دنیا میں سمندر سے طویل مسافت والے علاقوں میں کیا جاتا ہے۔ سی فوڈ درآمد کرنے والی مقامی کمپنی یوفے کے جنرل مینیجر لو جون نے بتایا کہ یہ گوادر سے آنے والی سی فوڈ کی پہلی کھیپ ہے جس کے بعد ہر ایک دن کے وقفے کے بعد گوادر سے سی فوڈ کلامائی کی مارکیٹ تک پہنچایا جائیگا۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں یوفے کمپنی نے گوادر میں اپنی ایک شاخ قائم کی ہے ۔ یہ گوادر میں کاروباری لائسنس حاصل کرنے والی پہلی چینی کمپنی ہے۔ لو جون نیکہا یوفے کمپنی تقریبا اکیاون کروڑ یوان گوادر میں سی فوڈ کی پروسیسنگ کارخانے کے قیام اور سمندری سائنسی ریسرچ سینٹر کی تعمیر پر صرف کرے گی ۔ یہ گوادر میں ماہی گیری کا سب سے بڑا مرکز ہوگا۔ یاد رہے کہ کلامائی اور گوادر کو جڑواں شہروں کا درجہ حاصل ہے۔