کابل/برسلز(آئی این پی)افغانستان میں کابل بنک کی برانچ پر مسلح افراد کے حملے میں 3افرادہلاک اور 30زخمی ہوگئے جبکہ سیکورٹی فورسز کے انسداد دہشتگردی آپریشنز کے دوران داعش کے اہم کمانڈر اور طالبان کمانڈر فقیر محمد خیر خواہ سمیت 17شدت پسند ہلاک اور7زخمی ہوگئے ، امریکی سیکورٹی حکام نے افغانستان میں مارچ سے ابتک داعش کے 750جنگجوؤں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے ،
دوسری جانب دوسری جانب نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے اتحادیوں اور شراکت داروں نے افغانستان کے ساتھ اپنی مضبوط شراکت داری اور پائیدار سیکورٹی کیلئے وارسا وعدوں کا اعادہ کیا ہے۔ہفتہ کو افغان میڈیا کے مطابق صوبہ پکتیا کے دارالحکومت میں مسلح افراد نے کابل بنک کی برانچ پر دھاوا بول دیا جس کے بعد سیکورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔حکام کا کہنا ہے کہ کابل بنک کی برانچ پر پانچ مسلح افراد نے حملہ کیا۔حملے میں 3افرا دہلاک اور 30زخمی ہوئے ہیں جبکہ مزید ہلاکتوں کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔تاحال کسی بھی گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔ادھر مشرقی صوبہ ننگرہار میں سیکورٹی فورسز کے انسداد دہشتگردی آپریشن میں داعش خراسان کے کمانڈر سمیت 10شدت پسند ہلاک اور 6زخمی ہوگئے۔داعش کمانڈر کی شناخت حمزہ کے نام سے ہوئی ہے جو اپنے نو ساتھیوں کے ساتھ مارا گیا۔صوبائی حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن ضلع چھپرہار میں کیا گیا۔مشرقی صوبہ لغمان میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں سینئر طالبان کمانڈر فقیر محمد خیر خواہ سمیت7شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔مقامی حکام کا کہنا ہے کہ سینئر طالبان کمانڈرکی شناخت فقیر محمد خیر خواہ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ ایک طالبان جنگجو شدید زخمی بھی ہوا ہے ۔
نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے اتحادیوں اور شراکت داروں نے افغانستان کے ساتھ اپنی مضبوط شراکت داری اور پائیدار سیکورٹی کیلئے وارسا وعدوں کا اعادہ کیا ہے ۔سپورٹ مشن میں شامل نیٹو اتحادیوں اور آپریشنل شراکت داروں نے افغان نیشنل ڈیفنس اور سیکورٹی فورسز کی حمایت میں جاری کوششوں اور افغانستان میں طویل مدتی استحکام کاجائزہ لینے کیلئے نیٹو ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی۔ دوسری جانب افغانستان میں امریکی فورسز نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مارچ سے ابتک داعش کے 750جنگجو مارے جاچکے ہیں۔گزشتہ نو ماہ میں افغان اور امریکی انسداد دہشتگردی فورسز نے داعش کے امیر حافظ سید خان اور انکے متبادل عبدالحبیب کو ہلاک کیا اسکے علاوہ درجنوں اہم رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔