اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

پھانسی روکنے کے حکم پر زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں،اگر کلبھوشن کو بچانا ہے تو کیاکام کرنا ہوگا،بھارتی قانون دان نے بڑا دعویٰ کردیا

datetime 20  مئی‬‮  2017 |

نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں ماہرین قانون نے متنبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی طرف سے کلبھوشن یادیوکی پھانسی روکنے کے حکم پر زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں اور یادیو کی رہائی کے لیے پاکستانی عدالت سے رجوع کرنا ہی واحد راستہ ہے۔بھارتی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے قانون دانوں کا کہناتھا کہ اس کا ایک اور پہلو بھی ہے۔

اس فیصلے کے بعد مستقبل میں اگر بھارتی سکیورٹی فورسز کسی پاکستانی شہری کو دہشت گردی کیک الزام میں گرفتار کرتی ہیں تو پاکستان بھی قونصلر رسائی کے لیے آئی سی جے سے رجوع کرسکتا ہے اوردہشت گردی کے مشتبہ مجرموں پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہ ہونے کی پاکستان کی دلیل کوبین الاقوامی عدالت انصاف نے جس طرح مسترد کیا ہے اس کے بھارت پر بھی دور رس اثرات پڑسکتے ہیں۔اسٹریٹیجک امور کے ماہر پروین سوامی کا اس حوالے سے کہناتھارت نے اخلاقی فتح حاصل کی ہے لیکن سیاست میں اخلاقی فتح پر کوئی انعام نہیں ملتا اور اخلاقی شکست پر کسی طرح کی شرمندگی نہیں ہوتی ۔انڈین سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء کے سابق نائب صدر منی متھو گاندھی کا کہنا تھاکہ آئی سی جے کی یہ بات درست ہے کہ پاکستان اس کے فیصلے پر عمل کرنے کا پابند ہے لیکن اگر پاکستان نے اس حکم کو ماننے سے انکار کر دیا توبھارت کے پاس کیا چارا کار رہ جائے گا۔ فی الحال ایسا کوئی ادارہ نہیں ہے جواس طرح کے احکامات پرعمل درآمد کراسکے۔ میرے خیال میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعے انصاف کو نافذ کرانا حقیقت پسندانہ متبادل نہیں ہے کیوں کہ اس ادارہ کی نوعیت سیاسی ہے جہاں فیصلے کیس کی میرٹ پر نہیں بلکہ ووٹنگ کی بنیاد پرکیے جاتے ہیں۔بھارتی قانونی ماہرین کا کہناتھا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق آئی سی جے کوئی اپیل عدالت نہیں ہے،

جہاں ممالک یا افراد مجرمانہ معاملات میں اپنی شکایتیں لے کر جائیں،یہاں قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق آئی سی جے کوئی اپیل عدالت نہیں ہے جہاں ممالک یا افراد مجرمانہ معاملات میں اپنی شکایتیں لے کر جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اصل دباؤ پاکستان کے سپریم کورٹ یا اس اپیل کورٹ پر ڈالنے کی ضرورت ہے جسے فوجی عدالت کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرنے کا اختیار ہے۔  بھارت کو بھی اسی پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہیے کیوں کہ آئی سی جے میں اگر حتمی فتح ہوجاتی ہے تب بھی اس کے نتیجے میں یادیو تک صرف قونصلر رسائی ہی مل سکے گی لیکن اگر پاکستان کی اپیل کورٹ میں شکست ہوجاتی ہے تواس کامطلب ہے یادیو کے لیے تمام راستے بند ہوجائیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…