بیجنگ (آئی این پی)چین نے بھارت اور سنگاپور کی متنازعہ سمندری حدود بحیرہ جنوبی چین میں جاری مشترکہ بحری مشقوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین ایک متنازعہ علاقہ ہے لیکن ایسی مشترکہ کارروائیوں سے اگر کسی بھی ملک کی سلامتی اور مفادات کو خطرات لاحق نہ ہوں تو چین ایسی کسی بھی کارروائی کی مخالفت نہیں کرتا،چین کا رویہ ممالک کے مابین اس طرح کے عام تبادلوں پر بالکل واضح اور دوستانہ ہوتا ہے،
اس سے خطہ کے ممالک کو ایک دوسرے کو سمجھنے اور قریب آنے کا موقع ملتا ہے،اس طرح کا باہمی تعاون خطے میں امن و سلامتی کا ضامن ہوتا ہے ،تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہووا چھن ینگ نے اپنی معمول کی پریس بریفنگ میں کہا کہ چین نے بھارت اور سنگاپور کی متنازعہ سمندری حدود بحیرہ جنوبی چین میں جاری مشترکہ بحری مشقوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ جنوبی چین ایک متنازعہ علاقہ ہے لیکن ایسی مشترکہ کارروائیوں سے اگر کسی بھی ملک کی سلامتی اور مفادات کو خطرات لاحق نہ ہوں تو چین ایسی کسی بھی کارروائی کی مخالفت نہیں کرتا۔چین کا رویہ ممالک کے مابین اس طرح کے عام تبادلوں پر بالکل واضح اوردوستانہ ہوتا ہے۔اس سے خطہ کے ممالک کو ایک دوسرے کو سمجھنے اور قریب آنے کا موقع ملتا ہے۔۔اس سے خطہ کے ممالک کو ایک دوسرے کو سمجھنے اور قریب آنے کا موقع ملتا ہے.اس طرح کا باہمی تعاون خطے میں امن و سلامتی کا ضامن ہوتا ہے۔لیکن ایک بات کو مد نظر رکھا جائے کہ اگر ایسی کسی بھی سرگرمی سے کسی ملک کی سالمیت یا مفادات کو نقصان پہنچتا ہے تو چین اسے برداشت نہیں کرے گا ۔ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے اس باہمی تعاون سے کوئی ایسے خدشات لاحق نہیں ہوں گے۔