ٹوکیو(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی بحریہ کا جنگی بیڑہ رونالڈ ریگن بھی شمالی کوریا کے قریب پہنچ گیا ہے جبکہ امریکاکا یو ایس ایس کارل ولسن نامی جنگی بیڑ ہ پہلے سے ہی موجود ہے،اب دونو ں بحری بیڑے جنگی مشقیں بھی کریں گئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق شمالی کوریاکے میزائل تجربات کے بعد امریکہ نے یہ قدم اٹھایاہے جس کی وجہ سے خطے میں جنگ کے سائے منڈلانہ شروع ہوگئے ہیں ۔
امریکہ کے اس اقدام سے کچھ روزقبل ہی شمالی کوریا نے چند دن پہلے ایک جدید میزائل کا تجربہ کیا تھا یہ میزائل کم اونچائی پر پرواز کرتے ہوئے اپنے ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔امریکی بحریہ کے مطابق رونلڈ ریگن منگل کے روز کوریا کے لیے روانہ ہوا، کوریا خطے میں پہنچنے کے بعد یہ جنگی بیڑا مختلف جنگی مشقوںمیں حصہ لے گا،تاہم امریکی محکمہ دفاع نے نے کوریائی خطے میں دو جنگی بحری بیڑوں کی موجودگی پر مزید بات کرنے سے انکار کر دیا،ماہرین کا کہنا کہ ہوسکتا ہے رونالڈ ریگن کارل ولسن کی جگہ لینے آیا ہو۔ریگن1092فٹ طویل اور 4539 افرادپر مشتمل عملہ اس پر موجود رہتا ہے اس کے علاوہ ساٹھ جنگی جہاز اُٹھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ رونلڈ ریگن 2003 میں بنایا گیا تھا جس پر اُس وقت 8.5بلین ڈالر لاگت آئی تھی۔یاد رہے شمالی کوریا نے جوہری صلاحیت پر مشتمل میزائل کا تجربہ کیا ہے یہ میزائل 2100کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، شمالی کورین حکام کے مطابق یہ میزائل شمالی کوریا کے کے جوہری اور میزائل پروگرام کا جدید ترین میزائل ہےاورامریکہ کے کئی شہرشمالی کوریاکے میزائل کے نشانے پرہیں ۔شمالی کور یاکاکہناہے کہ وہ کسی بھی جارحیت کامقابلہ اورجواب دینےکےلئے مکمل طورپرتیارہے ۔ادھرامریکہ کاکہناہے ان کے یہ دوجہازصرف مشقیں کریں گے ۔