اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اوربھارت کے درمیان دوسری جنگ 1971میں لڑی گئی تھی اوراس جنگ کی وجہ بھارت کی ایک مکروہ سازش پاکستان کودولخت کرناتھا۔بھارت اپنی سازش میں کامیاب ہوگیااورپاکستان کے دوحصے ہوگئے اورمشرقی پاکستان علیحدہ ہوگیااوراب اس کوبنگلہ دیش کہاجاتاہے ۔بھارت نے جب پاکستان کودولخت کرنے کےلئے مکروہ کھیل کھیلاتوساتھ ہی یہ پراپیگنڈہ بھی کیاکہ اس نے پاکستان کے 93ہزارفوجیوں کوجنگی قیدی بھی بنالیاتھا۔
بھارت کے اس پراپیگنڈے پربھارتی اوربنگلہ دیشی تویقین رکھتے ہیں لیکن پاکستانی قوم کے بہت کم لوگوں کو اس کی معلومات ہیں کہ یہ سب بھارت کاایک پراپیگنڈہ تھااوراس میں حقیقت نام کی کوئی چیزنہیں تھی ۔معروف تجزیہ کارجنیداحمد نے معروف ویب سائیت گلوبل ویلیج سپیس میں ایک رپورٹ لکھی ہے اوراس رپور ٹ میں لکھاہے کہ بھارت کے ساتھ جنگ کے وقت مشرقی پاکستان میں پاکستانی فوجیوں کی تعداد 45ہزارتک تھی لیکن بھارت نے 93ہزارپاکستانی فوجیوں کوکیسے قیدکرلیااور45ہزارکے بجائے 93ہزارفوجی بھارت کہاں سے لایا۔انہوں نے اپنی رپورٹ میں لکھاکہ جب پا ک بھارت جنگ ہورہی تھی مشرقی پاکستان میں پاک فوج کی صرف ایک کورتھی جب مشرقی پاکستان میں مارچ 1971میں آپریشن سرچ لائٹ شروع ہواتوپاکستانی فوجیوں کی تعداد27ہزارتھی جبکہ اسی سال نومبرتک یہ تعداد 45ہزارہوگئی ان میں سے بھی جنگی فوجی صرف 34ہزارجبکہ باقی 11ہزارفوجی غیرفوجی ذمہ دار یاں سرانجام دے رہے تھے ۔انہوں نے انکشاف کیاکہ جنگ کے دوران پا ک فوج کی ایک کوربھارت کی پانچ کورزکامقابلہ کر رہی تھی ۔ان پانچ کو رزکے علاوہ بھارت کی تربیت یافتہ مکتی باہنی کے دہشتگردوں اورشرپسندوں کی تعداد پونے دولاکھ تھی جبکہ عوامی لیگ ک ہزاروں غنڈے ان کاساتھ دے رہے تھے ۔انہوں نے لکھاکہ جب مشرقی پاکستان میں لڑنے والے فوجیوں کی تعداد34ہزارسے 45ہزارکے درمیان تھی
توبھارت نے کہاں سے 93ہزارپاکستانی فوجی گرفتارکرلئے ۔اسی طرح دیگرعسکری ماہرین نے بھی اس معاملے کی وضاحت اپنے طریقے سے کی ہے ۔کہ 1971میں مشرقی پاکستان میں ایک کورتھی جس کے کورکمانڈراے کے نیازی تھے جن کی زیرکمان کل 45ہزارفوجی تھی لیکن لڑنے والے فوجیوں کی تعداد 34ہزارتھی اس کے علاوہ 11ہزارسی اے ایف اورمغربی پاکستان سویلین پولیس کے اہلکارتھے ۔ماہرین کاکہناہے کہ اگراس وقت مشرقی پاکستان میں موجود ایچ ایل، ایم ایل اے، ڈپو، تربیتی اداروں، ورکشاپ، فیکٹریوں، نرسوں، لیڈی ڈاکٹروں، حجاموں، باورچیوں، موچیوں اور خاکروبوں کو بھی جمع کرلیا جائےتوپھربھی تعداد تقریبا55ہزارہی بنتی ہے اس بارے میں ائیرمارشل رحیم خان نے تصدیق کی ہیے کہ یہ سب بھارت اورعوامی لیگ کاپراپیگنڈہ تھااس میں حقیقت کارنگ بھارت اورعوامی لیگ نے بھرالیکن پھربھی جھوٹ جھوٹ ہی ہو تاہے ۔امریکی گانگریس کے سابق رکن چارلس ولس نے بھی لکھاہے کہ 1971میں پاکستان کے 35ہزارفوجی بھارت کی دولاکھ اورایک لاکھ سے زائد بھارت کے تربیت یافتہ غنڈوں کی تعدادتھی ۔
ایک اورسابق کانگریس مین سٹفین سولارزنے اس جنگ پرتبصرہ میں لکھاہے کہ ڈھاکہ میں پاکستانی فوج کے مقابلے میں بھارت کی فوج کئی گنازیادہ تھی ۔بھارت کے ایک سابق وزیردفاع کے سی پنت اورمشہوربنگالہ مصنفہ شرمیلابوس نے بھی 93ہزارفوجیوں کی گرفتاری کوجھوٹ قراردیاہے ۔مندرجہ بالاتاریخی شواہد کے مطابق کون کہہ سکتاہے کہ بھارت نے مشرقی پاکستان میں 93ہزارپاکستانی فوجیوں کوجنگی قیدی بنایا؟یہ ایساسوال ہے کہ اس کودوسرے کے سامنے رکھنے کے ساتھ ساتھ اپنوں کوبھی سمجھانے کی ضرورت ہے کہ بھارت کی طرف سے یہ ایک بہت بڑاتاریخی جھوٹ ہے جس سے کئی لوگ لاعلم ہیں ۔