نئی دہلی (آئی این پی ) بھارت نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ترکی کی ثالثی کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، ہم اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے، ترکی نے بھارت کے نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی)میں شمولیت کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔بھارتی وزارت خارجہ امور کے ترجمان گوپال باگلے نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کا ایک اہم حصہ سرحدی دہشت گردی ہے
جہاں تک مسئلہ کشمیر کی بات ہے ہم اس معاملے پر شملہ معاہدے اور لاہور اعلامیے کی روشنی میں پرامن طریقے سے دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے کے لیے راضی ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر اور دہشت گردی پر بھارت کے مقف کو واضح کرتے ہوئے ترکی کو آگاہ کردیا گیا ہے کہ ‘جموں و کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، ہم اس بارے میں بات نہیں کرنا چاہتے کہ ترک صدر نے دورے سے قبل کیا بیان دیا اور ہم کشمیر کے معاملے پر اپنی پوزیشن ان کے سامنے واضح کرچکے ہیں’۔گوپال باگلے کے مطابق ترک صدر اور بھارتی وزیراعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دہشت گردی پر ‘تفصیلی بات چیت’ ہوئی اور دونوں رہنماں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی جہاں کہیں بھی ہو، اس کا کوئی جواز نہیں پیش کیا جاسکتا۔بھارتی وزارت خارجہ امور کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ فتح اللہ تنظیم کے بارے میں ترکی کو یقین دہانی کراچکے ہیں کہ ‘بھارت میں موجود کسی بھی ملکی و غیر ملکی تنظیم کو یہاں کے قوانین کے مطابق کام کرنا ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ترکی نے بھارت کے نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این ایس جی)میں شمولیت کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ رجب طیب اردگان سے ترکی کی جانب سے نئی دہلی کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت کی مخالفت کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ترکی ہمیشہ بھارت کے مذکورہ گروپ میں داخل ہونے کی حمایت کرتا رہا ہے