اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)خواتین علماء نے انڈونیشیا میں شادی کی کم سے کم عمر بڑھانے کے حوالے سے فتویٰ جاری کردیا۔یہ فتویٰ خواتین علماء کے اجلاس کے بعد دیا گیا۔علمانے حکومت سے کہا ہے کہ لڑکیوں کی شادی کی کم سے کم عمر 16 سے بڑھا کر 18 کر دی جائے، اقوام متحدہ کے مطابق انڈونیشیا میں ہر چار میں سے ایک لڑکی کی شادی 18 سال کی عمر سے پہلے کر دی جاتی ہے۔
انڈونیشیا میں اکثر فتویٰ جاری کئے جاتے ہیں جنہیں عموماً انڈونیشیا علماء کونسل جاری کرتی ہے، یہ کونسل ملک کی سب سے اہم اسلامی اتھارٹی ہے اور اس میں تقریباً تمام اراکین مرد ہیں۔خواتین علماء نے متعدد تحقیق کا حوالہ دیا ہے جن کے مطابق کم عمری میں شادی کرنیوالی خواتین کو تعلیم مکمل کرنے نہیں دی جاتی اور ایسی تقریباً نصف شادیوں میں طلاق ہو جاتی ہے۔