تہران (آئی این پی )ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پاکستان کی سلامتی کو ایران کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ تہران میں پاکستان کے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی سمجھتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران تمام شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کے زیادہ سے زیادہ فروغ کے لیے پوری
طرح آمادہ ہے۔محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اعلی سطح کے سفارتی تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک باہمی دلچسپی کے تمام میدانوں میں ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون کر ر ہے ہیں۔پاکستان کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے اس موقع پر کہا کہ خطے میں قیام امن اور عالم اسلام کے درمیان اتحاد و یکجہتی کے حوالے سے اسلام آباد اور تہران کے نظریات مشترک ہیں۔انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کو پاک چین اقتصادی راہداری میں شامل ہونے کی بھی دعوت دی۔ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے اسپیکر کے درمیان ملاقات میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مشترکہ مقابلے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔اسلام آباد کو چاہ بہار بندرگاہ کی تعمیر میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ قریبی برادرانہ مراسم رکھتا ہے۔ دونوں ملک ملکر خطے کی سکیورٹی اور مسلم امہ کے اتحاد کیلئے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں ایران کی المصطفیٰ انٹر نیشنل یونیورسٹی کے چیئرمین سے ملاقات کے دوران سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان مضبوط دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کو دہشت گردی اور انتہاپسندی کے خلاف اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہئے، جو لوگ اسلام کو دہشت گردی کیلئے استعمال کر رہے ہیں انکا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، پاکستان اور
ایران کے درمیان معاشی تعلقات تسلی بخش نہیں، دونوں ممالک کو معاشی تعلقات میں توسیع دینی چاہیے، پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور عوام کا ایران کیساتھ گہرا لگاﺅ ہے کیونکہ دونوں ممالک مشترکہ اقدار اور عقائد رکھتے ہیں۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے تہران میں ایران کے سپیکر سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ باہمی تعلقات اور پارلیمانی تعاون سمیت خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کے سپیکروں نے مختلف میدانوں منجملہ سیکورٹی اور اقتصادی میدانوں میں باہمی تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے پر زور دیا ہے۔ ملاقات کے بعد ایران کی پارلیمنٹ کے سپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے اپنے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں دہشت گردی کے خلاف تہران اور اسلام آباد کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا کہ علاقے میں امن و امان کیلئے پاکستان کا کردار اہم ہے اور اسی لئے پاکستانی سپیکر کے ساتھ ملاقات میں علاقے کی سکیورٹی کے مسائل پر خاص طور پر بات چیت ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ تہران اور اسلام آباد دوطرفہ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہتے ہیں تاکہ علاقے میں مسائل کے حل کےلئے مشترکہ نظریات تک پہنچا جا سکے۔ ایرانی سپیکر نے پاکستانی ہم منصب کے ساتھ مذاکرات کو مثبت اور تعمیری قرار دیا اور کہا کہ مذاکرات کے دوران مختلف معاملات خاص طور پر اقتصادی تعاون کی توسیع کے طریقوں کا جائزہ لیا گیا۔ سپیکر ایازصادق نے بھی اس مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و یکجہتی کےلئے زیادہ سے زیادہ کوشش کی ضرورت ہے۔ دہشت گردی ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر سب کو توجہ دینی چاہئے۔
انہوں نے پاکستان میں فوجی ٹریننگ حاصل کرنے کےلئے ایرانی کیڈٹوں کو پاکستان بھیجنے کی بھی درخواست کی۔ ایاز صادق نے مسئلہ کشمیر کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ سیاسی طریقے سے ہی حل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے ایران کی پارلیمنٹ کے سپیکر سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق قدم اٹھائے۔ واضح رہے کہ سردار ایاز صادق اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کے ہمراہ ایران کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔