سرینگر (آئی این پی)مقبوضہ کشمیرمیں جموں خطے کے ضلع ریاسی میں ہندوانتہا پسندوں کے حملے میں ایک 9سالہ بچی سمیت کم از کم پانچ افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہندو انتہا پسندوں نے ایک بکروال کنبے کو ضلع کے علاقے تلوارہ میں اس وقت سخت مار پیٹ کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے مال مویشیوں کے ساتھ علاقے سے گزر رہا تھا۔ متاثرہ لوگوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ہندو انتہا پسندوں نے نہ صرف نہیں مارا پیٹا بلکہ انکی بکریاں، بھیڑیں اور گائیں بھی لے گئے۔
یاد رہے کہ راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ، بجرنگ دل ، جن سنگھ اور دیگر ہندو انتہا پسندتنظیموں کے کاکنوں نے جموں خطے میں مسلمانوں کے خلاف معاندانہ سرگرمیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ مسلمانوں کی زمینوں پر زبردستی قبضہ اورانہیں زبردستی اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ہندو انتہا پسندتنظیموں کے کارکن مسلمانوں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے کھلے عام سڑکوں پر مسلح مارچ کرتے ہیں اور ان مذموم کارروائیوں کے لیے انہیں کٹھ پتلی حکومت کی مکمل سرپرستی حاصل ہے۔