نئی دہلی (آئی این پی ) معروف بھارتی اخبارمیں کلبھوشن یادیو کی پراسراریت پر مضمون شائع ہوا ہے جس میں میں کلبھوشن کی شخصیت،رابطوں اور بھارتی حکومت کے موقف پر کئی سوالات اٹھائے گئے ،بھارتی وزارت خارجہ نے سوالات پر جواب دینے سے معذرت کرلی۔جمعہ کو بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پراسراریت پر مضمون شائع کیا گیا،جس میں کرن تھاپر نے کلبھوشن یادیو سے متعلق حکومت
کے دعوؤں کا پردہ فاش کردیا،مضمون میں کلبھوشن کی شخصیت،رابطوں اور بھارتی حکومت کے موقف پر کئی سوالات اٹھائے گئے ہیں،مضمون میں سوالات اٹھائے گئے کہ کلبھوشن یادیو دو پاسپورٹ کا حامل کیوں تھا،کلبھوشن کو دوسرا پاسپورٹ حسین مبارک پٹیل کے نام سے 2003میں جاری ہوا،حسین مبارک کے دوسرے پاسپورٹ کی تحریر 2014میں ہوئی،بھارت کی وزارت خارجہ نے اس حوالے سے سوال پر معذرت کرلی،ٹائمز آف انڈیا نے دعویٰ کیا ہے،کلبھوشن یادیو 2007سے ممبئی میں اپنی والدہ اونتی کے فلیٹ پرکرائے پر رہ رہا تھا،کلبھوشن نے حسین مبارک پٹیل کے نام پر والدہ کا فلیٹ کرائے پرلیا،مضمون میں سوال کیا گیا کہ کلبھوشن نے اپنی والدہ کا فلیٹ حسین مبارک پٹیل کے نام سے کرائے پر کیوں لیا،کلبھوشن یادیو نے اسلام قبول کرنے کے بعد نام تبدیل کیا،کلبھوشن یادیو کے نام سے ایک کار آمد پاسپورٹ کیوں اپنے پاس رکھا،بھارتی حکومت نے دونوں پاسپورٹس کا ریکارڈ چیک کیوں نہیں کیا۔مضمون میں سوال کیا گیا کہ کلبھوشن نے اپنی والدہ کا فلیٹ حسین مبارک پٹیل کے نام سے کرائے پر کیوں لیا،کلبھوشن یادیو نے اسلام قبول کرنے کے بعد نام تبدیل کیا،کلبھوشن یادیو کے نام سے ایک کار آمد پاسپورٹ کیوں اپنے پاس رکھا،بھارتی حکومت نے دونوں پاسپورٹس کا ریکارڈ چیک کیوں نہیں کیا۔