منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

خادمین حرمین شریفین کا حاجیوں اور زائرین کو گرمی سے بچانے کیلئے ایسا اقدام کہ جس نے دیکھا عش عش کر اٹھا!

datetime 21  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکۃ المکرمہ(مانیٹرنگ ڈیس) طواف کعبہ کی تاریخ بہت پرانی ہے ۔حضور اکرمﷺ کی ولادت با سعادت سے بہت پہلے سے لوگ بہت دور دراز سے خانہ خدا کی زیارت کرنے اور طواف کیلئے مکہ مکرمہ کا رخ کرتے تھے۔ مقدس گھر کا طواف و زیارت کرنے والوں کی خدمت کا فریضہ طویل عرصہ سے آپ ﷺ کے خاندان بنو ہاشم کے پاس رہا جو زائرین کو پانی پلانے اور ان کو سہولیات بہم پہنچانے کو اپنے لئے باعث نجات اور

اعزاز سمجھتے تھے۔ زائرین کعبہ کی خدمت کا سلسلہ کئی خاندانوں سے ہوتا ہوا آج آل سعود کے پاس ہے ۔ سعودی عرب کے حکمران اور فرمانروا کو اسی نسبت سے خادم حرمین شریفین کا لقب بھی حاصل ہے۔ حرمین میں حاجیوں اور قبر اطہرکی زیارت کیلئے آنے والے مسلمانوں کو بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے آل سعود کے حکمرانوں نے نہایت دلچسپی کا مظاہرہ کیا ہے وہ چاہے مسجد نبویﷺ کی توسیع ہو یا حرم کعبہ کی ۔ حاجیوں اور زائرین کو جدید اور بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے نہایت جامعہ منصوبہ بندی کے تحت منصوبے مکمل کئے گئے اور ان میں حاجیوں کی چھوٹی سے چھوٹی ضرورت کا بھی خیال رکھا گیاہے۔ حاجیوں کی ضروریات اور سہولیات کے حوالے سے سعودی حکومت نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان کی خصوصی ہدایت پر اس سال حاجیوں کو شدید گرمی سے محفوظ رکھنے کیلئے بلندی پر قائم فواروں کی مدد سے مصنوعی بارش کا بھی اہتمام کیا ہے۔ان فواروں کے ذریعے فضا میں پانی کی فوار حاجیوں کو شدید گرمی میں راحت اور ٹھنڈک فراہم کرنے کا حیرت انگیز منصوبہ ہے۔ اس منصوبے کے تحت منیٰ اور عرفات کے میدانوں میں بڑی تعداد میں نہایت بلند فوارے قائم کئے گئے ہیں تاکہ شدید گرمی میں حاجی راحت اور ٹھنڈک حاصل کر سکیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…