ڈھاکہ (این این آئی)ایک بنگلہ دیشی عدالت نے 1971 میں سقوط ڈھاکہ کے دوران جنگی جرائم کا الزام ثابت ہونے پر دو افراد کو سزائے موت سنا دی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنگی جرائم کے خصوصی ٹربیونل نے 66 سالہ مسلم شخص پرودھن اور
64 سالہ سید محمد حسین کو نو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ میں قتل اور دیگر مظالم کے جرائم کی بنا پر سزا سنائی۔ وکیل استغاثہ تورین افروز کا کہنا تھا کہ ان افراد پر عام شہریوں کو قتل کرنے سمیت چھ الزامات عائد کیے گئے تھے، جو عدالتی کاروائی کے دوران ثابت ہوگئے۔ ان افراد کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان کا تعلق پاکستانی فوج کے ملیشیا گروہ سے تھا۔تورین افروز کا کہناتھاکہ سزائے موت پھانسی کی صورت میں دی جا سکتی ہے یا پھر ان افراد کو گولیوں کے ذریعے بھی ہلاک کیا جا سکتا ہے۔ اس کا فیصلہ بنگلہ دیش کی حکومت کرے گی، مسلم پرودھن پولیس کی تحویل میں ہے جب کہ سید محمد حسین مفرور ہے۔بنگلہ دیش میں اب تک مخالف سیاسی جماعتوں کے چھ سیاست دانوں کو پھانسی دی جا چکی ہے۔ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق جماعت اسلامی سے تھا۔ ملک کی وزیر اعظم شیخ حسینہ نے خصوصی ٹریبیونل کو سن 2010 میں تشکیل دیا تھا۔ پھانسی دیے جانے والے افراد میں جماعت اسلامی کے سربراہ مطیع الرحمان نظامی، عبدالقادر مولا، علی محمد مجید، میر قاسم علی اور صلاح الدین قادر چوہدری شامل ہیں۔
بنگہ دیش کی پاکستان دشمنی کھل کر سامنے آگئی ۔۔ پاکستان سے محبت رکھنے پر 2اہم افراد کے ساتھ کیا کام کردیا گیا ؟ افسوسناک انکشاف
21
اپریل 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں