کابل(آئی این پی)افغان وزارت دفاع نے طالبان کا گزشتہ 10سالوں میں 155افغان فوجیو ں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ مسترد کردیا جبکہ ڈرون حملے اور دیگر فضائی کاروائیوں میں القاعدہ کے 3دہشتگرد اور داعش کے 5پاکستانی شدت پسند مارے گئے ،ادھر جنوبی صوبہ زابل میں ایک بم دھماکے میں ضلعی پولیس چیف ہلاک ہوگیا۔بدھ کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت دفاع نے طالبان کا گزشتہ 10سالوں میں 155افغان فوجیو ں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ مسترد کردیا ہے ۔وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کا دعویٰ بے بنیاد ہے ۔
افغان عوام سمیت سب لوگ یہ جانتے ہیں کہ طالبان اور دیگر دہشتگرد گروپ اسلام اور انسانیت کی تاریخ میں بے شمار مظالم میں ملوث ہیں۔ادھر جنوبی صوبہ زابل میں فضائی حملے میں القاعدہ کے 3دہشتگرد ہلاک ہوگئے ۔وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ شدت پسندوں کو ضلع تارنگ کے علاقے آدوکی میں نشانہ بنایا گیا ۔اس بارے میں کوئی معلومات نہیں مل سکیں کہ یہ کاروائی امریکی فورسز کی جانب سے کی گئی یا افغان فورسز کی جانب سے کی گئی ہے۔جنوبی صوبہ زابل میں ایک بم دھماکے میں ضلعی پولیس چیف ہلاک ہوگیا۔صوبائی پولیس کے سربراہ میر واعظ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ضلعی پولیس چیف شنکائی سیف اللہ کی گاڑی دیسی ساختہ بم سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہوگئے ۔ضلعی پولیس کے سربراہ طالبان کے حملے کے بعد سیکورٹی فورسز کو مدد فراہم کرنے کیلئے جارہے تھے ۔ادھر مشرقی افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کے 5پاکستانی شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔افغان خبررساں ادارے ’’خاما پریس ‘‘ کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار میں کیے گئے فضائی حملے میں پانچ پاکستانی شدت پسند ہلاک ہوگئے ۔صوبائی حکومت کے میڈیا آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ ضلع نازیان میں صبح دس بجے کیا گیا ۔شدت پسندوں کو نازیان کے علاقے تختہ خانی میں نشانہ بنایا گیا۔صوبائی حکومت کا دعویٰ ہے کہ فضائی حملے میں
مارے جانے والے شدت پسند وں کا تعلق اورکزئی ایجنسی اور مولوی یحیٰ گروپ سے تھا۔دوسری جانب امریکہ نے ہلمند میں افغان فورسز کی مدد کیلئے 300میرینز تعینات کردیئے ۔کیمپ لیجون میں ٹو مرین ایکسپنڈیشنری فورس کی تعیناتی امریکی فوج کے جنگی مشن میں 2014کے بعد سے افغانستان کیلئے سب سے بڑی تعیناتی ہے ۔