پیانگ یانگ(این این آئی) شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا نے فوجی کارروائی کی کوشش کی تو اس کا نتیجہ صرف اور صرف جنگ ہوگی۔برطانوی خبررساں ادارے سے انٹریو میں شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا بین الاقوامی پابندیوں، مذمتوں اور امریکا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باوجود میزائل تجربات جاری رکھے گا جو کہ ہفتہ وار، ماہانہ اور سالانہ بنیادوں پر کیے جائیں گے۔
شمالی کوریا کے نائب وزیر خارجہ ہان سونگ نے ایک بار پھر امریکا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا کی جانب سے فوجی کارروائی کی کوشش کی گئی تو اس کا نتیجہ صرف اور صرف جنگ ہوگی جب کہ اگر امریکا حملے کا منصوبہ بنارہا ہے تو شمالی کوریا اپنے دفاع میں پیشگی ایٹمی حملہ کردے گا۔واضح رہے کہ عالمی اقتصادی اور میزائل تجربات پر پابندیوں کے باوجود شمالی کوریا کی جانب سے بیلسٹک میزائل تجربات کا سلسلہ جاری ہے جب کہ گزشتہ کئی ماہ سے امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات کافی کشیدہ ہیں جب کہ امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس کا کہنا ہے کہ اگر شمالی کوریا نے جوہری ہتھیار کا استعمال کیا تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا، دوسری جانب شمالی کوریا متعدد بار امریکا پر ایٹمی حملے کی دھمکی دے چکا ہے۔اس سے قبل امریکی نائب صدر مائیک پینس کا کہنا تھا کہ امریکہ کا شمالی کوریا کے حوالے سے سٹریٹیجک صبر کا دور ختم ہوگیا ہے۔وہ اتوار کو شمالی کوریا کی جانب سے میزائل کے ناکام تجربے کے چند ہی گھنٹوں بعد جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول پہنچے تھے۔امریکہ اور شمالی کوریا کی جانب سے شعلہ بیان بازی کے بعد کوریائی جزیرہ نما پر کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے۔اس سے قبل امریکہ کے اعلیٰ سکیورٹی مشیر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگراموں پر بڑھتے تناؤ کے باعث امریکہ اور چین اس حوالے سے کئی
تجاویز پر غور کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر مک ماسٹر نے بتایا کہ چین کے ساتھ اس بات پر اتفاق پایا جاتا ہے کہ یہ وہ صورتحال ہے جسے مزید نہیں بڑھنا چاہیے۔اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین اس مسئلے پرہمارے ساتھ کام کر رہا ہے۔چین جو کہ شمالی کوریا کا سب سے بڑا اتحادی ہے اس وقت اپنے پڑوسی ملک پر دباؤ بڑھانے کے لیے امریکی دباؤ میں آگیا ہے۔