کھٹمنڈو(آئی این پی )نیپال نے چین کے ساتھ ملکر ایسا کام شروع کردیا کہ پورے بھارت میں کھلبلی مچ گئی،چین اور نیپال کے مابین پہلی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز ہو گیا،10 دن جاری رہنے والی یہ فوجی مشقیں سگر ماتھا دوستی 2017 کا نام سے جاری ہیں۔ نیپالی زبان میں دنیا کے سب سے بڑے پہاڑ ماؤنٹ ایورسٹ کو سگرماتھا بلایا جاتا ہے۔نیپالی فوج کے مطابق ان مشقوں کی توجہ انسداد دہشت گردی کی تربیت پر ہوگا۔ واضح
رہے کہ چین کے وزیر دفاع جانگ فان کوان نے نیپال کا دورہ کیا تھا جو کہ گذشتہ 15 سالوں میں کسی بھی چینی اعلیٰ عہدیدار کی جانب سے پہلا دورہ تھا،اس ملاقات میں ان فوجی مشقوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی تھی۔حال ہی میں چین نے نیپال میں 8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے جو کہ ملک کی مجموعی پیداوار کا 40 فیصد ہے۔نیپال کے چین میں متعین سابق سفیر ٹانکا کارکی نے کہا کہ ‘نیپال اور چین کے اچھے تعلقات ہیں اور یہ مشترکہ فوجی مشقیں اس تعلقات کو مزید مضبوط کریں گی۔بھارت نے نیپال میں 317 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ سال سرحدی کشیدگی کے بعد بھارت کی جانب سے نیپال پر تجارتی پابندیوں کے بعد چین نیپال کی مدد کو سامنے آیا تھا اور ایک سال کے مختصر عرصے میں چین اور نیپال نے انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بناتے ہوئے متعدد معاہدے کئے ہیں جس کے بعد نیپال کا بھارت پر انحصار بڑی حد تک کم ہوچکا ہے جبکہ چین کا اثر و رسوخ بہت تیزی سے ساتھ بڑھ رہاہے۔بھارت کی جانب سے نیپال پر تجارتی پابندیوں کے بعد چین نیپال کی مدد کو سامنے آیا تھا اور ایک سال کے مختصر عرصے میں چین اور نیپال نے انتہائی تیز رفتاری کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بناتے ہوئے متعدد معاہدے کئے ہیں جس کے بعد نیپال کا بھارت پر انحصار بڑی حد تک کم ہوچکا ہے