پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

مقبوضہ کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل گیا،سابق بھارتی وزیر داخلہ کے اعترافات نے بھارتیوں کی نیندیں اُڑادیں

datetime 14  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دلی(آئی این پی )مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ کے بعد بھارت کے سابق بھارتی وزیر داخلہ پی کے چدم برم نے بھی کہہ دیا ہے کہ مودی حکومت اور مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے کشمیر کے معاملے پر انتہائی خطرناک راستہ اپنا لیا ہے، ہم کشمیر کو کھو رہے ہیں، جو راستہ بھارتی اور ریاستی حکومت نے اپنا رکھا ہے اس سے وادی میں امن نہیں آ سکتا اور نا ہی عوام کی ہمدردیاں حاصل کی جا سکتی

ہیں، مودی سرکار کو آگے چل کر وادی میں مزید مشکل وقت دیکھنا پڑے۔بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ کے بعد بھارت کے سابق بھارتی وزیر داخلہ پی کے چدم برم بھی مقبوضہ وادی میں بھارتی حکومت کے مظالم پر پھٹ پڑے۔بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رکن پی کے چدم برم نے نئی دلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے میری پوزیشن بالکل واضح رہے کہ ہم کشمیر کو کھو رہے ہیں بھارت کی موجودہ حکومت اور مقبوض کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے کشمیر کے معاملے پر انتہائی خطرناک راستہ اپنا لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو راستہ بھارتی اور ریاستی حکومت نے اپنا رکھا ہے اس سے وادی میں امن نہیں آ سکتا اور نا ہی عوام کی ہمدردیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔سابق بھارتی وزیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں ضمنی الیکشن کے دوران تاریخ کا سب سے کم ٹرن آٹ اس بات کا اشارہ ہے کہ مودی سرکار کو آگے چل کر وادی میں مزید مشکل وقت دیکھنا پڑے گا، حکومت کو مقبوضہ کمشیر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ایک معتدل پالسی اپنانی چاہیئے تھی۔کانگریس رہنما نے مودی سرکار اور مقبوضہ وادی کی کٹھ پتلی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتوں کو اپنی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ کئے گئے دعدے کے مطابق تمام

اسٹیک ہولڈزر کے ساتھ بات چیت کریں، عوام کے خلاف فوج اور پولیس کا استعمال نہ کیا جائے۔ چدم برم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بی جے پی اور پی ڈی پی کی حکومت کا اتحاد وادی میں اشتعال انگیزی کی پہلی بنیاد ہے، اس جوڑ کو ایک مقدس اتحاد کا نام دیا گیا جسے عوام نے مسترد کردیا جب کہ دوسری اشتعال انگیزی پی ڈی پی کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں سے مکرنا ہے۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…