اسٹاک ہوم(این این آئی)سویڈن کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ چند روز قبل ایک مصروف شاہراہ پر راہ گیروں کو ٹرک تلے روندنے میں ملوث داعشی دہشت گرد کوکین کا عادی اور نماز سمیت بنیادی اسلامی تعلیمات سے بھی بے بہرہ ہے۔سویڈن کی خبر رساں ایجنسی کی
جانب سے جاری کردہ تفصیلات میں بتایا گیا کہ ازبک داعشی دہشت گرد رحمت عقیلوف کے بارے میں مزید اہم معلومات سامنے آئی ہیں۔ اسٹاک ہوم میں 11 سالہ بچی سمیت 4 افراد کو اپنے ٹرک تلے کچل کر ہلاک کرنیوالے مبینہ داعشی دہشت گرد کو نماز کے بارے میں کوئی اتا پتا نہیں۔ وہ کوکین جیسے خطرناک نشے کا عادی رہا ہے۔گرفتار داعشی دہشت گرد 39 سالہ عقیلوف کا تعلق ازبکستان کے ضلع سمرقند سے تعلق ہے۔ ازبکستان میں اس کا تعلق تاجک اقلیت کے ساتھ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ فارسی زبان بولتا ہے۔ وہ ایک شادی شدہ شخص تھا اور اس نے 2102ء میں اپنے بیوی بچے چھوڑ کر ترکی کا سفر کیا جہاں اس کا تعارف شدت پسند گروپوں کے ساتھ ہوا۔ نومبر 2014ء کو وہ پناہ کی تلاش میں سویڈن آیا مگر 2016ء میں اس کی پناہ کی درخواست مسترد کردی گئی۔ازبک ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق سویڈن پہنچنے کے بعد رحمت عقیلوف کا ایک دوست اسے مسجد لے گیا جہاں وہ دوست یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ عقیلوف نماز کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا۔ملزم عقیلوف نے سویڈش عدالت میں اپنے ابتدائی بیان میں ٹرک کے ذریعے راہ گیروں کو کچلنے کا اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے یہ کارروائی جان بوجھ کر کی تھی اور اسے ایسا کرنے کو داعش کی طرف سے ہدایات ملی تھیں۔اس نے عدالت سے اپنا وکیل تبدیل کرنے اور کسی سنی مسلمان کو اپنا وکیل مقرر کرنے درخواست دی تاہم اس کی یہ درخواست مسترد کردی گئی ہے۔