کابل/واشنگٹن (آئی این پی ) امریکہ نے افغانستان میں ایٹم بم کے بعد دنیا کا سب سے خطرناک ترین سمجھا جانے والا غیرجوہری بم جی بی یو 43 گرادیا جس کے بعد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ،یہ بم 21 ہزار پانڈ وزنی ہے اور ’’مدر آف آل بمز ‘‘ کے نام سے مشہور ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی فوج نے افغانستان کے صوبے ننگرہار میں سب سے بڑا غیرجوہری بم جی بی یو 43 گرادیا۔ اس بم کو تمام بموں کا خالق
بم بھی کہا جاتا ہے۔ننگرہار صوبے میں گرائے گئے بم میں 21 ہزار 600 پانڈ دھماکہ خیز مواد موجود تھا۔اس بم کو ٹارگیٹڈ جگہ کو نشانہ بنانے اور دیگر نقصان کم سے کم کیے جانے کی منصوبہ بندی کے وقت استعمال کیا جاتا ہے۔امریکی نشریاتی ادارے ’’سی این این‘‘ کی رپورٹ کے مطابق سب سے بڑی غیر جوہری بم کو داعش (آئی ایس) کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔نشریاتی ادارے نے امریکی فوج کے اعلی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ وزنی بم کو ایم سی 130 جہاز کے ذریعے گرایا گیا، جس کا انتظام امریکی فضائیہ کے اہلکاروں کے پاس تھا۔رپورٹ کے مطابق غیر جوہری بم کو مقامی وقت کے مطابق شام 7 بجے ٹارگیٹڈ جگہ پر گرایا گیا، فوری طور پر اس بم کے گرائے جانے سے ہونے والے نقصانات کا پتہ نہیں چل سکا۔ یہ بم 2003 میں عراق جنگ کے دوران تیار کیا گیا تھا لیکن آج سے پہلے یاسے کبھی بھی آزمایا نہیں گیا تھا۔ پینٹاگون نے افغانستان میں اس بم حملے کی تصدیق کردی ہے ۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں ہونے والے جانی نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔دوسری جانب افغانستان میں نیٹو مشن نے بھی بم حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے حملے میں شہری جانی نقصان سے بچنے کیلئے ہرممکن اقدامات کیے گئے ہیں۔ادھر وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان صوبے ننگرہارمیں داعش کی پناہ گاہوں اورٹنلز کو نشانہ بنایا گیا ہے
،داعش جنگجو ان ٹنلزکا آزادانہ استعمال کرتے تھے، امریکا داعش کیخلاف جنگ کوسنجیدگی سے لے رہا ہے۔واضح رہے کہ امریکہ نے گزشتہ ہفتے شام میں 59 ٹام ہاک کروز میزائل داغ کر اسدی افواج کی ایئر بیس تباہ کی تھی ۔ ٹام ہاک کروز میزائل کا وزن 1 ہزارپانڈ ہوتا ہے ، اور یہ بم اس کروز میزائل سے بھی 21 گنا زیادہ طاقتور ہے۔