ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

طالبان سے تعلقات ،روس اور افغانستان میں ٹھن گئی،افغان حکومت کوسنگین نتائج کا انتباہ

datetime 11  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل /ماسکو (آئی این پی)روس نے افغانستان کے مختلف سیاسی رہنماوں اور سرکاری اہلکاروں کی جانب سے روسی حکومت پر افغان طالبان کو مدد دینے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل میں واقع روسی سفارت خانے کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے سیاسی رہنماوں، ارکانِ اسمبلی اور اعلی پولیس افسران کی جانب سے بغیر کسی ثبوت کے کھلم

کھلا روس پر دہشت گردی کی حمایت اور مالی معاونت کے الزامات عائد کرنا حیران کن ہے اور اس کے نتیجے میں افغانستان میں قیامِ امن کے لیے روس کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔بیان میں افغانستان کے دو ارکانِ اسمبلی اور ایک مقامی پولیس کمانڈر کے اخبارات میں چھپنے والے بیانات کی تردید کی گئی ہے جس میں افغان رہنماوں نے دعوی کیا تھا کہ حال ہی میں پاکستان کے علاقے شمالی وزیرستان کا دورہ کرنے والا روسی فوج کا ایک وفد اپنے پاکستان میزبانوں کے ساتھ علاقے میں موجود طالبان کے مبینہ تربیتی کیمپوں میں بھی گیا تھا۔اپنے بیانات اور انٹرویوز میں افغان ارکانِ اسمبلی محمد نعیم لالئی حامد زئی اور نادر کتاوزئی اور افغان پولیس کے ایک اعلی افسر اسداللہ شیرزاد نے روسی فوج کے وفد کے شمالی وزیرستان کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے اسے افغانستان کے دشمنوں کی مدد کرنے کے مترادف قرار دیا تھا۔روسی سفارت خانے نے اپنے بیان میں دیگر افغان رہنماوں کے بھی ایسے بیانات کا حوالہ دیا ہے جن میں روسی حکومت اور فوج کی جانب سے افغان طالبان کو ہتھیار اور مالی مدد فراہم کرنے کے دعوے کیے گئے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں سرگرم بین الاقوامی اتحادی خصوصا امریکہ کو دستیاب انٹیلی جنس اور جدید ٹیکنالوجی کے باوجود روس پر طالبان کی مبینہ مدد سے متعلق الزامات کے حق میں کوئی ثبوت یا سیٹلائٹ تصاویر سامنے نہ آنا باعثِ حیرت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے خلاف یہ مہم پوری منصوبہ بندی سے چلائی جارہی ہے جس کا مقصد افغانستان میں لوگوں کی توجہ”اپنے آقاوں کی ناکامی سے ہٹا کر فرضی دشمن” کی جانب مبذول کرانا ہے۔روسی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس نے اہم کردار ادا کیا ہے اورروسی حکومت افغانستان کے سکیورٹی اداروں کو اسلحہ، گولہ بارود اور تربیت دینے کے ساتھ ساتھ افغان شہریوں کو تعلیمی وظائف بھی دے رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…