پیر‬‮ ، 30 جون‬‮ 2025 

طالبان سے تعلقات ،روس اور افغانستان میں ٹھن گئی،افغان حکومت کوسنگین نتائج کا انتباہ

datetime 11  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل /ماسکو (آئی این پی)روس نے افغانستان کے مختلف سیاسی رہنماوں اور سرکاری اہلکاروں کی جانب سے روسی حکومت پر افغان طالبان کو مدد دینے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق کابل میں واقع روسی سفارت خانے کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے سیاسی رہنماوں، ارکانِ اسمبلی اور اعلی پولیس افسران کی جانب سے بغیر کسی ثبوت کے کھلم

کھلا روس پر دہشت گردی کی حمایت اور مالی معاونت کے الزامات عائد کرنا حیران کن ہے اور اس کے نتیجے میں افغانستان میں قیامِ امن کے لیے روس کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔بیان میں افغانستان کے دو ارکانِ اسمبلی اور ایک مقامی پولیس کمانڈر کے اخبارات میں چھپنے والے بیانات کی تردید کی گئی ہے جس میں افغان رہنماوں نے دعوی کیا تھا کہ حال ہی میں پاکستان کے علاقے شمالی وزیرستان کا دورہ کرنے والا روسی فوج کا ایک وفد اپنے پاکستان میزبانوں کے ساتھ علاقے میں موجود طالبان کے مبینہ تربیتی کیمپوں میں بھی گیا تھا۔اپنے بیانات اور انٹرویوز میں افغان ارکانِ اسمبلی محمد نعیم لالئی حامد زئی اور نادر کتاوزئی اور افغان پولیس کے ایک اعلی افسر اسداللہ شیرزاد نے روسی فوج کے وفد کے شمالی وزیرستان کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے اسے افغانستان کے دشمنوں کی مدد کرنے کے مترادف قرار دیا تھا۔روسی سفارت خانے نے اپنے بیان میں دیگر افغان رہنماوں کے بھی ایسے بیانات کا حوالہ دیا ہے جن میں روسی حکومت اور فوج کی جانب سے افغان طالبان کو ہتھیار اور مالی مدد فراہم کرنے کے دعوے کیے گئے تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں سرگرم بین الاقوامی اتحادی خصوصا امریکہ کو دستیاب انٹیلی جنس اور جدید ٹیکنالوجی کے باوجود روس پر طالبان کی مبینہ مدد سے متعلق الزامات کے حق میں کوئی ثبوت یا سیٹلائٹ تصاویر سامنے نہ آنا باعثِ حیرت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کے خلاف یہ مہم پوری منصوبہ بندی سے چلائی جارہی ہے جس کا مقصد افغانستان میں لوگوں کی توجہ”اپنے آقاوں کی ناکامی سے ہٹا کر فرضی دشمن” کی جانب مبذول کرانا ہے۔روسی سفارت خانے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس نے اہم کردار ادا کیا ہے اورروسی حکومت افغانستان کے سکیورٹی اداروں کو اسلحہ، گولہ بارود اور تربیت دینے کے ساتھ ساتھ افغان شہریوں کو تعلیمی وظائف بھی دے رہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…