بیجنگ (این این آئی)چین نے دارالحکومت بیجنگ میں غیرملکی جاسوسی کے خلاف مہم کا آغاز کرتے ہوئے مشتبہ جاسوس کی نشاندہی کرنے والے شہریوں کو 15 سو ڈالر سے 73 ہزار ڈالر تک انعام دینے کا اعلان کردیا۔چین کے صدر شی جن پنگ 2013 میں صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد چین کو اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے قومی سلامتی کے تحت کئی قوانین اور مہم شروع کرچکے ہیں۔چین کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ بیرونی جاسوسی کوکچلنے جیسے
نئے اقدامات چین کی اصلاحات اور دنیا میں بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کے باعث بدقسمتی سے پڑنے والے منفی اثرات کو روکنے کی جانب ایک قدم ہے۔چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ غیرملکی جاسوسی اداروں اور دیگر مخالفانہ کام کرنے والی فورسز کو سیاسی افراتفری، تقسیم اور خفیہ راز چرا کر ہمارے ملک کو عدم استحکام کا شکار بنانے کی کوشش کے تمام مواقع بند کردیے گئے ہیں۔بیجنگ سٹی کونسل سیکیورٹی بیورو نے شہریوں کو جاسوسی کے جال کے توڑ کی مہم میں شامل ہونے کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے جاسوسی کی اطلاعات پہنچانے پر 10 ہزار یوآن (15 سو ڈالر) سے 5 لاکھ یوآن ( 73 ہزار ڈالر) انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔حکومت کو 2014 میں پاس ہونے والے قانون کے تحت چین کی سلامتی کو مضبوط کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی، غیرملکی این جی اوز اور سائیبر سیکیورٹی کے حوالے سے نئے اختیارات مل گئے ہیں۔خیال رہے کہ چین کی جانب سے سلامتی کے لیے کئے جانے والے اقدامات کی مغربی حکومتوں نے یہ کہتے ہوئے مخالفت کی تھی کہ اس کے تحت اختلاف رائے پر بھی کریک ڈاؤن کیا جاسکتا ہے۔ تاہم چین کا کہنا ہے کہ یہ قوانین اس کی قومی سلامتی کے عین مطابق ترتیب دیے گئے ہیں۔یاد رہے کہ چین نے گزشتہ سال اپریل میں جاسوسی اور جاسوسی کی غیرمعمولی تفصیلات کی ریاستی میڈیا میں عام کرنے پر وارننگ کا سلسلہ شروع کردیا تھا۔