نئی دہلی(آئی این پی)بھارت کلبھوشن یادیو کو سزائے موت دینے کے فیصلے پر آپے سے باہر، 12 پاکستانیوں کی زندگی خطرے میں پڑ گئی،بھارت جا سوس کلبھوشن یادو کو پاکستان کی فوجی عدالت کی طرف سے سزائے موت سنائے جانے کے بعد آپے سے باہر ہوگیا ، اپنی سزائیں پوری کرنے والے12 پاکستانی قیدیوں کو رہا نہ کرنے کی دھمکی دیدی۔ پیر کوبھارتی میڈیا کے مطابق انڈین حکام کاکہنا ہے کہ کلبھوشن یادو کو سزا موت
سنائے جانے کے بعد 12پاکستانی قیدیوں جو اپنی سزائیں پوری کرچکے ہیں اور انھیں پاک بھارت معاہدے کے تحت رواں ہفتے رہا کیا جانا تھا اب انکو رہا کرنے کا مناسب وقت نہیں ہے ۔ہم کلبھوشن کی سزا کے خلاف احتجاج کیلئے سخت اقدامات کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق (کل) بدھ کو بھارت میں قید 12 پاکستانیوں کو رہا کیاجانا تھا تاہم کلبھوشن یادیو کو پھانسی کی سزا کے بعد یہ رہائی روک دی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ ان افراد کو سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا ۔واضح رہے کہ فوجی عدالت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کو سزائے موت سنائی ہے ۔( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پر سنائی گئی۔کلبھوشن یادیو کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے کلبھوشن یادیو کا ٹرائل کیا اور سزا سنائی۔بعد ازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی مجرم کی سزائے موت کی توثیق کیبعد ازاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی مجرم کی سزائے موت کی توثیق کی۔خیال رہے کہ 3 مارچ 2016 میں حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔’را’ ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی ‘را’ میں شامل کیا گیا ۔