نئی دہلی(آئی این پی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب امن چاہتے ہیں لیکن ایک قوم دہشتگردی پھیلانا چاہتی ہے ،دوسری جانب بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے دورہ بھارت کے موقع پر بھارتی وزیراعظم کے ساتھ سول نیوکلیئر انرجی سمیت 22 معاہدوں پر دستخط کردیے جبکہ نریندر مودی نے بنگلہ دیش کےلئے آسان شرائط پر 4.5 ارب ڈالر قرض کی
فراہمی کا بھی اعلان کیا ہے تاہم دونوں ملکوں کے درمیان کئی برسوں سے جاری دریائے تیستا کے پانی کے تنازع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا البتہ بھارتی وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ اس مسئلے کا بھی جلد حل نکال لیا جائے گا۔ہفتہ کو بھارتی میڈیا کے مطابق 1971کی جنگ میں بنگلہ دیش کے مارے جانے والے افراد کی یاد میں منعقدہ تقریب کے موقع پروزیراعظم نریند رمودی نے بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے پاکستان کا نام لیے بغیر کہاکہ ایک ملک دہشتگردی پھیلا اور اسکی حوصلہ افزائی کررہا ہے ۔جنوبی ایشیا میں ایک ہی نظریہ ہے جو دہشتگردی کو پھیلاتا اور اسکی حوصلہ افزائی کرتا ہے ۔ایسانظریہ جس کی ترجیح انسانیت نہیں بلکہ دہشتگردی اور انتہا پسندی ہے ۔ مودی نے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ چاہا ہے کہ اسکے پڑوسی خود کے ساتھ ترقی کریں لیکن خطے میں بعض عناصر ترقی کی بجائے تبائی کو فروغ دے رہے ہیں۔بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ ہم دیگر ممالک کو بھارت کے ساتھ ترقی کی راہ پر آگے بڑھتے دیکھنا چاہتے ہیں۔اکیلے بھارت کی ترقی نامکمل ہے اور ہم یہ سوچ بھی نہیں سکتے کہ ہم خطے میں تنہا آگے بڑھ کر کامیاب ہوسکتے ہیں۔ ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ امن ،خوشحالی اور ترقی چاہتے ہیں ’’ سب کا ساتھ سب کا ویکاس‘‘ صرف بھارت کیلئے محدود نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے پڑوسیوں کی ترقی کیلئے بھی ہے ۔
دوسری جانب بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے دورہ بھارت کے موقع پر ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کے ساتھ سول نیوکلیئر انرجی سمیت 22 معاہدوں پر دستخط کردیے۔شیخ حسینہ واجد ان دونوں 4 روزہ دورے پر بھارت میں موجود ہیں۔حسینہ واجد کے دورے کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بنگلہ دیش کے لیے آسان شرائط پر 4.5 ارب ڈالر قرض کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔تاہم دونوں ملکوں کے درمیان کئی برسوں سے جاری دریائے تیستا کے پانی کے تنازع پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا البتہ بھارتی وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ اس مسئلے کا بھی جلد حل نکال لیا جائے گا۔حسینہ واجد سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ بھارت ہمیشہ بنگلہ دیش اور اس کے عوام کی خوشحالی کے لیے ساتھ کھڑا ہوا ہے، ہم دیرینہ اور قابل بھروسہ اتحادی ہیں۔
مودی نے کہا کہ اس موقع پر میں بنگلہ دیش کے ترجیحی پروجیکٹ کی جلد تکمیل کے لیے 4.5 ارب ڈالر کے نئے قرضے کا اعلان کرتے ہوئے خوشی محسوس کررہا ہوں جس کے بعد گزشتہ 6 برسوں میں بنگلہ دیش کے لیے ہماری معاونت 8 ارب ڈالر سے بڑھ جائے گی۔اس موقع پر بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے لیے پر عزم ہیں اور ہمارے دوستانہ و تعاون پر مبنی تعلقات سے پورا جنوبی ایشیا مستفید ہوگا۔علاوہ ازیں نریندر مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ہم شیخ حسینہ واجد کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم سے متاثر ہیں اور ان کی زیرو ٹالیرنس پالیسی ہمیں بہت متاثر کرتی ہے۔نریندر مودی نے بنگلہ دیش کیلئے دفاعی آلات کی خریداری کیلئے 50کروڑ ڈالر کا بھی اعلان کیا۔یاد رہے کہ بنگلہ دیش کئی برسوں سے چین سے سب سے زیادہ اسلحہ خرینے میں مصروف رہا ہے تاہم 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد نریندر مودی جنوبی ایشیا میں بھارتی بالادستی کے خواہاں ہیں۔شیخ حسینہ واجد سیاسی جماعت عوامی لیگ کی سربراہ ہیں اور پاکستان سے علیحدگی کی تحریک کی قیادت کرنے والے شیخ مجیب الرحمن کی بیٹی ہیں۔بنگلہ دیشی حکومت کہتی ہے کہ 1971 کے تنازع میں تقریبا 30 لاکھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔یاد رہے کہ 2015 میں نریندر مودی نے بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور اس دوران انہوں نے 1971 کے دوران سابق مشرقی پاکستان میں ہندوستان کے ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا جبکہ انہیں اس سلسلے میں اعزازی شیلڈ بھی بنگلہ دیش کی جانب سے دی گئی تھی۔