نئی دہلی(این این آئی)بھارت اور پاکستان کی واہگہ اٹاری سرحد پر گذشتہ تین روز سے انڈیا کا پرچم نہیں لہرایا گیا جس کی وجہ سے بھارتی حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق تین روز سے بین الاقوامی سرحدی چوکی پر پرچم نہ لہرائے جانے کی وجہ وہ 360 فٹ اونچا وہ پول ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ حکام نے سرحد پر بلند ترین پول نصب کرنے سے قبل تکنیکی رپورٹ نہیں بنوائی تھی۔اطلاعات کے مطابق 360 فٹ لمبے پول پر گذشتہ
تین روز سے بھارت کا پرچم نہیں لہرایا گیا۔ اس کی وجہ کسی کو معلوم نہیں۔ تاہم امرتسر امروومنٹ ٹرسٹ (اے آئی ٹی) نے حکومت سے اس معاملے کی تحقیقات کی درخواست کی ہے۔سرحد پر سب سے بلند ترین پرچم لہرانے کے لیے پول کے افتتاح کو ایک ماہ بھی نہیں ہوا ہے اور اس پول پر سوا لاکھ انڈین روپے کے تین پرچم تبدیل کیے جا چکے ہیں کیونکہ تیز ہواؤں کی وجہ سے پرچم پھٹ جاتے ہیں اور کئی وجوہات کی وجہ سے چوتھی بار ابھی تک نیا پرچم نہیں لگایا گیا۔اے آئی ٹی کے چیئرمین سریش مہاجن نے بتایا کہ اس پول کو نصب کرنے سے قبل متعلقہ حکام سے تکنیکی رپورٹ نہیں مانگی گئی اور اس پول کو جلد بازی میں نصب کیا گیا۔انھوں نے اس کو مجرمانہ فعل قرار دیتے ہوئے کہاکہ قومی پرچم ہمارا وقار ہے اور میں حکومت سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے اور ذمہ داران کو سزا دے۔انھوں نے مزید بتایا کہ تین پرچم تبدیل کیے جا چکے ہیں اور اب کوشش کی جا رہی ہے کہ پرچم کی کوالٹی کو بہتر بنایا جائے تاکہ یہ پھٹے نہ یا پھر تکنیکی رپورٹ طلب کی جائے تاکہ تیز ہواؤں کے باعث پرچم پھنٹے کے واقعات نہ ہوں۔سماجی کارکن مندیپ سنگھ منا نے دعویٰ کیا کہ اس ‘سرحد پر بلند ترین پرچم’ کے پراجیکٹ میں مالی بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور انھوں نے بھی اس بارے میں تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔