اوہائیو(آئی این پی) امریکا میں ایک نائٹ کلب کے باہر فائرنگ سے متعددافرادہلاک اور 14 سے زائدزخمی ہوگئے، حملہ آور کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ریاست اوہائیو کے علاقے سینسیناٹی میں ایک نائٹ کلب کے باہر فائرنگ کا واقعہ پیش آیاپولیس نے متاثرہ علاقے کو فوری طور پر گھیرے میں لے لیا جبکہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
اس حوالے سے مقامی پولیس نے ٹوئیٹ بھی کی کہ کیمو نائٹ کلب میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔پولیس کے مطابق فائرنگ ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات کو ایک بجے کی گئی۔فائرنگ کے واقعے کے بعد لاس ویگاس پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے حملہ آور کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی عمر 50 سال کے قریب ہے جب کہ واقعہ دہشت گردی کی کارروائی نہیں کیونکہ حملہ آور دماغی مریض ہے تاہم واقعہ کی مزید تحقیقات کی جا رہی ہیں۔دوسری جانب پولیس چیف نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ زخمی ہونے والے کئی افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔پولیس کیپٹن کِمبرلی وِلیمز کا کہنا تھا کہ حملہ آور مفرور ہیں اور پولیس کے پاس فی الحال ان کے حلیے کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس حملے کے پیچھے کیا محرکات تھے اور ان کے خیال میں حملہ آور ایک سے زیادہ تھے۔
خیال رہے کہ امریکا میں آزاد اسلحہ پالیسی کے باعث عام افراد کو اپنی حفاظت کے لیے ہتھیار رکھنے کا حق ہے، اور رپورٹس کے مطابق فائرنگ کے اکثر واقعات آزاد اسلحہ پالیسی کے باعث ہی پیش آتے ہیں۔امریکی عہدیدار اور پولیس کئی بار تسلیم کرچکی ہے کہ ہتھیاروں کو محدود نہ کرنے تک امریکا میں فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہیں گے، جب کہ امریکیحکومت نے فائرنگ کے ایسے واقعات روکنے کی بھرپور کوشش کی ہے، جس میں تاحال اسے خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی۔سابق صدر براک اوباما کے دور میں ہتھیار رکھنے کے حوالے سے قانون سازی کے لیے ماحول ساز گار بنانے کی کوشش کی گئی تھی، مگر اوباما انتظامیہ بھی اس حوالے سے خاطر خواہ کام نہیں کرسکی۔