باؤ (آئی این پی) افغانستان کی ایوان بالا کے سپیکر فضل ہادی مسلم نے باؤ فورم سے خطاب میں پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کردی‘ افغان سپیکر کے خلاف توقع خطاب نے مندوبین کو حیرت زدہ کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو چین کے صوبہ خائنان میں باؤ فورم برائے ایشیاء ی افتتاحی تقریب سے چین کے نائب وزیراعظم چانگ کاؤلی سمیت دیگر ایشیائی رہنماؤں نے خطاب کیا
جس میں کانفرنس کے ایجنڈے کے مطابق عالمگیریت کے فروغ اور آزادانہ تجارت پر خیالات کا اظہار کیا گیا تاہم افغان ایوان بالا کے سپیکر نے اپنے خطاب میں کانفرنس کے ایجنڈے پر بات کرنے کی بجائے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی جس نے کانفرنس کے شرکاء سمیت مندوبین کو بھی حیرت زدہ کردیا۔ فضل ہادی نے خطاب میں کہا کہ پاکستان افغانستان اور امریکہ کے مابین متعدد مرتبہ افغانستان میں امن و استحکام کے لئے مذاکرات کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان نے طالبان پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی یقین دہانی کروائی پاکستان نے اپنے وعدوں کے برعکس کردار ادا نہیں کیا پاکستان سے جو امیدیں وابستہ کی گئی تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں۔ پاکستان نے افغانستان میں پراکسی وارز کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے
ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑرہے ہیں لیکن پاکستان اپنا پرامن کردار ادا نہیں کررہا ۔ افغانستان میں داعش کی موجودگی بھی خطرے کی علامت ہے۔ داعش اور طالبان کو بیرونی عناصر کی حمایت حاصل ہے جو ہمارے لئے کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔ ون بیلٹ ون روڈ کی اہمیت سے افغان حکومت آگاہ ہے تاہم اگر خطے میں امن و استحکام برقرار نہ رکھا گیا تو اس سے تاریخی منصوبہ کو بھی مشکلات کا سامنا ہوگا ۔افغانستان میں استحکام خطے کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔ امید کرتے ہیں کہ چین بھی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے گا تاکہ خطے مین عدم توازن کے خطرات ختم ہوسکیں۔