جنیوا(اے این این)اقوا م متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی 34ویں نشست میں پاکستان اوربھارت کے نمائندوں کے درمیان جھڑپ،پاکستانی نمائندے نے بے بنیاد الزام تراشی اورکشمیرکے معاملے پردنیاکو گمراہ کرنے کی کوشش کرنے والے بھارتی نمائندے کوجھاڑپلادی،کشمیریوں پرمظالم کی رودادبیان کرنے اورپاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوتوں پر بھارتی نمائندے کوسانپ سونگھ گیا۔
میڈیارپورٹ کے مطابق جنیوا میں ہونے والے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 34ویں سیشن میں بھارتی نمائندے نے پاکستا ن پرروایتی الزام تراشی کرتے ہوئے کہاکہ ہم پاکستان سے کہہ رہے ہیں کہ وہ بھارت میں تشدد کو اکسانے اور دہشت گردی کی اعانت اور بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک بارپھرکونسل کا غلط استعمال کیا جموں و کشمیر کے بارے میں غلط ریمارکس دئیے جو بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کشمیر کا ایک حصہ پاکستان کے پاس جبری طور پر ہے اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان اپنی ذمہ داری پورا کرے۔ پاکستا نی نمائندے نے یھارتی نمائندے کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھارتی مداخلت عالمی قوانین کے منافی ہے، کل بھوشن یادیوکی گرفتاری بھارتی مداخلت کاثبوت ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں اپنی بربریت کادنیا کو جواب دے۔ انہوں نے کہا کہ سمجھوتا ایکسپریس دہشت گردی میں اسیم آنند کا بیان اہم ہے۔ واقعہ میں کرنل پروہت کی سہولت کاری کو بھارت مسترد نہیں کرسکتا جولائی 2016 سے لے کراب تک 20 ہزارسے زائد نہتے کشمیریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں بچوں، خواتین اوربزرگوں پر پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ کھلی بربریت ہے۔ بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں
کے مطابق حل کرے۔اب پاکستانی نمائندے کی ثبوتوں کے حوالے سے گفتگوکا بھارتی نمائندے کے پاس کوئی جواب نہ تھا جس پر وہ خاموش ہوگیا گویا اس کو سانپ سونگھ گیا ہو۔