لندن( آن لائن )خود کو ترکی کی حکومت کے حامی قرار دینے والے ہیکرز نے ایمنٹسی انٹر نیشنل، یونیسیف امریکہ اور بی بی سی کی شمالی امریکی سروس کے ٹوئٹر اکاؤنٹس ہیک کر لیے۔ہیکرز نے ترک زبان میں ٹیوٹ کی جس میں ’نازی جرمنی، نازی ہولاند کے الفاظ ‘ اور ترک پرچم شامل تھا۔اس ٹویٹ میں ترک صدر کے اس بیان کی گونج نظر آئی جس میں انھوں نے جرمن اور ہالینڈ کے حکام کو نازیوں سے تشبیہہ دی تھی۔ٹوئٹر کا
کہنا ہے کہ اس نے ہیکنگ کے ذریعے کو پتا لگانے کے بعد اسے وہاں سے ہٹا دیا ہے۔کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایک تھرڈ پارٹی کی ایپ کے ذریعے یہ ہیکنگ کی گئی جس کی اجازت کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔تاہم انھوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’آج صبح ہمارا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک کر لیا گیا تھا۔‘ اس کا مزید کہنا تھا کہ اس بارے میں تحقیقات کی جا رہیں ہیں کہ کیا ہوا تھا؟بی بی سی کی شمالی امریکی سروس نے ٹویٹ کیا کہ ’اس اکاؤنٹ پر عارضی طور پر ہمارا اختیار نہیں رہا تھا تاہم اب معمول کی سروس شروع کر دی گئی ہے۔‘ہیکرز نے کاروباری اداروں ، حکومتی ایجنسیوں اور مشہور شخصیات کے اکاؤنٹس بھی ہیک کیے۔ہیکرز کی جانب سے کی گئی پوسٹس میں سے بعض میں یہ بھی لکھا گیا کہ ’16 اپریل کو ملتے ہیں۔‘ اس دن ترکی کا ریفرینڈم ہونا ہے۔ہیکرز نے کاروباری اداروں ، حکومتی ایجنسیوں اور مشہور شخصیات کے اکاؤنٹس بھی ہیک کیے۔ہیکرز کی جانب سے کی گئی پوسٹس میں سے بعض میں یہ بھی لکھا گیا کہ ’16 اپریل کو ملتے ہیں۔‘ اس دن ترکی کا ریفرینڈم ہونا ہے۔ترکی کی جرمنی اور ہالینڈ کے حکام سے کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب یورپی یونین کے ان رکن ممالک نے ان ریلیوں پر پابندی عائد کر دی تھی جس میں ترک وزرا شامل تھے۔ان ریلیوں میں وزرا نے ریفرینڈم کے تناظر میں ترک باشندوں سے خطاب کرنا تھا۔