لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)گذشتہ سال جون میں برطانیہ میں یورپی یونین میں رہنے یا نکل جانے کے سوال پر ہونے والے تاریخی ریفرنڈم کے نتائج کے مطابق 52 فیصد عوام نے یورپی یونین سے علیحدگی ہونے کے حق میں جبکہ 48 فیصد نے یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔خیال رہے کہ برطانوی ایوان بالا میں 118 ووٹوں کے مقابلے میں 274 ووٹوں سے یورپی یونین چھورنے کے لیے بل کو بنا ترمیم کے منظور کیا گیا۔ جبکہ اس سے پہلے ایوان زیریں میں 122 کے
مقابلے 494 ارکان پارلیمان نے وزیراعظم ٹریسا مے کو بریگزٹ مذاکرات شروع کرنے کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔اس سلسلے میں ملکہ برطانیہ آ ج آرٹیکل 50پر دستخط کریں گی جس کے بعد وزیر اعظم ٹریسا مے باقاعدہ طور پر یورپی یونین چھوڑنے کے لیے بات چیت کا آغاز کریں گی۔یورپی یونین سے انخلا کا بل پیر کو برطانوی ایوان بالا سے منظور کر لیا گیا تھا جسے آج شاہی توثیق حاصل ہو جائے گی۔ برطانیہ کی یونین سے علیحدگی پوری دنیا پر اثرات مرتب کرے گی۔