اوٹاوا(آئی این پی ) کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمیشنر طارق عظیم خان نے کہا ہے کہ پاکستانی طلبا کینیڈین تنوع، تعلیم اور معیشت میں تعاون کر رہے ہیں، پاکستانی نژاد طالب علموں کسی سے پیچھے نہیں ، تعلیمی ویزیکے اجرا کیلئے وقت کی مدت میں بھی کمی واقع ہو نی چاہئے۔ منگل کو کینیڈا کے شہر ونی پگ میں مینی ٹوبا انٹرنیشنل کالج کے پرنسپل کے ساتھ ایک اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کینیڈین تعلیمی اداروں میں
تعلیم، تحقیق اور پیشہ ورانہ ترقی شروع کرنے کے لیے کستانی طلبہ کے فیلو شپ اور وظائفبڑھے ہیں۔پاکستان کے طلبا کینیڈا کی معیشت میں تعاون اور تعلیم کے میدان میں غالب ہیں۔انہوں نے پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی طالب علموں کی انٹیک تعداد بڑھانے پر زور دیا اور کینیڈین حکام کے ساتھ پاکستانی طالب علموں کے لئے تعلیمی ویزوں کے اجرا کے لئے لے قوائد و ضوابط میں نرمی پر زور دیا اور کہا ویزے کے اجرا کے لئے وقت کی مدت میں بھی کمی واقع ہو چاہئے۔طارق عظیم نے زور دیا کہ پاکستان میں کینیڈا کے ہائی کمیشن کی جانب سے تعلیمی ویزا کی پروسیسنگ کے لئے وقت کی مدت میں کمی آئی ہے لیکن اس میں مزید تیزی اور دیگر ممالک سے بین الاقوامی طالب علموں کے لئے تعلیمی کے ویزوں کے برابر لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی نژاد طالب علم کسی سے پیچھے نہیں رہے ہیں وہ ہمیشہ مینی ٹوبا کی انٹرنیشنل کالج اور ان کے تعلیمی کامیابیوں میں غالب رہے ہیں۔ اس موقع پر مینی ٹوبا انٹرنیشنل کالج کے پرنسپل ڈرسی رولن نے کہا پاکستانی طالب علم سخت تعلیمی کورس اور مطالعہ کے باوجود بہت اچھا کردار ادا کر رہے ہیں، کالج بین الاقوامی طالب علموں کو اعلی معیار کی تعلیم تک رسائی کے ساتھ دیگر سرگرمیوں میں بھی حصہ لینے کے مواقع فراہم کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا ہائی کمیشن کے ساتھ مل کرپاکستانی طالب علموں کے لیے تعلیمیویزوں کی تعداد میں اضافہ کرنے پر اتفاق کیا اس موقع پر کینیڈین رکن پارلیمنٹ ٹیری ڈوگائیڈ بھی موجود تھے