بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

رمضان پر یہ کام ہوتا ہے ، دیوالی پر کیوں نہیں ہوتا ؟؟ مودی نے شکوہ کر دیا

datetime 21  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی ریاست اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 69 نششتوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے جبکہ مزید چارمرحلوں میں ووٹنگ ہونا باقی ہے جبکہ ووٹوں کی گنتی 11مارچ کو ہوگی،ادھر بھارتی وزیراعظم نریندرامودی نے حکمراں سماج وادی پارٹی پر ذات اور مذہب کے نام پر تفریق کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کی سیاست سے ہر کوئی متاثر ہو رہا ہے، رمضان میں بجلی آتی ہے تو دیوالی میں بھی آنی چاہیے۔ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ اگر قبرستان ہے تو

 

شمشان گھاٹ بھی ہونا چاہیے،جس پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ مودی جی کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کی بی جے پی یوپی میں بری طرح ہاررہی ہے،بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں آبادی کے لحاظ سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 69 نششتوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے جس میں 62 فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں اس بار اس علاقے میں دو فیصد لوگوں نے زیادہ ووٹ ڈالے ۔ ریاست کے 12 اضلاع کی 69 سیٹوں پر انتخاب ہوا جہاں تقریبا ڈھائی کروڑ ووٹر بستے ہیں۔یوپی میں اس بار مجموعی طور پر سات مرحلوں میں انتخابات کروائے جارہے ہیں جن میں سے تین مکمل ہوگئے ہیں، ووٹوں کی گنتی 11 مارچ کو ہوگی۔ریاست میں حکمراں سماجودی پارٹی ور کانگریس کے اتحاد، بی جے پی اور مایا وتی کی جماعت بہوجن سمارج پارٹی کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔اس دوران جن حلقوں میں ابھی انتخابات ہونے ہیں وہاں سبھی جاعتوں کی جانب سے زبردست انتخابی مہم چلائی جا رہی ہیں۔ بی جے پی کی انتخابی مہم کی باگ ڈور خود وزیر اعظم نریندر مودی نے سنبھال رکھی ہے اور وہ ہر روز کئی انتخابی ریلیوں میں شرکت کر رہے ہیں،گزشتہ روز نریندر مودی نے اتر پردیش کے فتح پور میں ایک انتخابی ریلی میں حکمراں سماج وادی پارٹی

 

پر ذات اور مذہب کے نام پر تفریق کرنے کا الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاست سے ہر کوئی متاثر ہو رہا ہے۔انھوں نے کہاکہ رمضان میں بجلی آتی ہے تو دیوالی میں بھی آنی چاہیے۔ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ اگر قبرستان ہے تو شمشان گھاٹ بھی ہونا چاہیے۔ عید اور ہولی دونوں کے موقع پر بجلی آنی چاہیے۔ کسی بھی صورت میں امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔مودی نے اکھلیش یادو کے نعرے کام بولتا ہے پر بھی یہ

 

کہہ کر نکتہ چینی کی کہ ریاست میں مذہب کے نام پر امتیازی سلوک سب سے بڑا مسئلہ ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا۔ انھوں نے کہاکہ مودی جی کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کی بی جے پی یوپی میں بری طرح ہار رہی ہے اور مودی جی بہت نروس ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…