رمضان پر یہ کام ہوتا ہے ، دیوالی پر کیوں نہیں ہوتا ؟؟ مودی نے شکوہ کر دیا

21  فروری‬‮  2017

نئی دہلی(این این آئی)بھارتی ریاست اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 69 نششتوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے جبکہ مزید چارمرحلوں میں ووٹنگ ہونا باقی ہے جبکہ ووٹوں کی گنتی 11مارچ کو ہوگی،ادھر بھارتی وزیراعظم نریندرامودی نے حکمراں سماج وادی پارٹی پر ذات اور مذہب کے نام پر تفریق کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاہے کہ اس طرح کی سیاست سے ہر کوئی متاثر ہو رہا ہے، رمضان میں بجلی آتی ہے تو دیوالی میں بھی آنی چاہیے۔ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ اگر قبرستان ہے تو

 

شمشان گھاٹ بھی ہونا چاہیے،جس پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی جواب دیتے ہوئے کہاہے کہ مودی جی کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کی بی جے پی یوپی میں بری طرح ہاررہی ہے،بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارت میں آبادی کے لحاظ سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں 69 نششتوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے جس میں 62 فیصد رائے دہندگان نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔گذشتہ انتخابات کے مقابلے میں اس بار اس علاقے میں دو فیصد لوگوں نے زیادہ ووٹ ڈالے ۔ ریاست کے 12 اضلاع کی 69 سیٹوں پر انتخاب ہوا جہاں تقریبا ڈھائی کروڑ ووٹر بستے ہیں۔یوپی میں اس بار مجموعی طور پر سات مرحلوں میں انتخابات کروائے جارہے ہیں جن میں سے تین مکمل ہوگئے ہیں، ووٹوں کی گنتی 11 مارچ کو ہوگی۔ریاست میں حکمراں سماجودی پارٹی ور کانگریس کے اتحاد، بی جے پی اور مایا وتی کی جماعت بہوجن سمارج پارٹی کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔اس دوران جن حلقوں میں ابھی انتخابات ہونے ہیں وہاں سبھی جاعتوں کی جانب سے زبردست انتخابی مہم چلائی جا رہی ہیں۔ بی جے پی کی انتخابی مہم کی باگ ڈور خود وزیر اعظم نریندر مودی نے سنبھال رکھی ہے اور وہ ہر روز کئی انتخابی ریلیوں میں شرکت کر رہے ہیں،گزشتہ روز نریندر مودی نے اتر پردیش کے فتح پور میں ایک انتخابی ریلی میں حکمراں سماج وادی پارٹی

 

پر ذات اور مذہب کے نام پر تفریق کرنے کا الزام لگایا۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کی سیاست سے ہر کوئی متاثر ہو رہا ہے۔انھوں نے کہاکہ رمضان میں بجلی آتی ہے تو دیوالی میں بھی آنی چاہیے۔ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔ اگر قبرستان ہے تو شمشان گھاٹ بھی ہونا چاہیے۔ عید اور ہولی دونوں کے موقع پر بجلی آنی چاہیے۔ کسی بھی صورت میں امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے۔مودی نے اکھلیش یادو کے نعرے کام بولتا ہے پر بھی یہ

 

کہہ کر نکتہ چینی کی کہ ریاست میں مذہب کے نام پر امتیازی سلوک سب سے بڑا مسئلہ ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹویٹ کیا۔ انھوں نے کہاکہ مودی جی کا یہ بیان ظاہر کرتا ہے کی بی جے پی یوپی میں بری طرح ہار رہی ہے اور مودی جی بہت نروس ہیں۔

موضوعات:



کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…